برطانیہ کا یونانی آثار قدیمہ واپس کرنے سے صاف انکار: امریکی دھمکی بھی کام نہ آئی
برطانوی وزیراعظم بورس جانسن نے یونان کی جانب سے آثار قدیمہ کے مجسمے واپس لینے کی امیدوں کو توڑتے ہوئے مجسمے واپس دینے سے انکار کر دیا ہے۔ پارتھینان/ایلگس مجسمے ایتھنز کے آثار قدیمہ ہیں، جنہیں 5ویں صدی قبل مسیح میں بنایا گیا تھا۔ مجسموں پر برطانیہ کا دعویٰ ہے کہ انہیں 19ویں صدی عیسوی میں برطانیہ نے باقائدہ قانونی طور پر حاصل کیا تھا، لہٰذا یونان کا اب ان پر کوئی حق نہیں ہے۔ تاہم یونان اس مؤقف سے متفق نہیں ہے اور مجمسموں کی حوالگی کے لیے ملکی قیادت اکثر برطانیہ پر دباؤ ڈالتی رہتی ہے۔
حال ہی میں یونانی نشریاتی ادارے سے گفتگو میں بورس جانسن نے ان تمام امیدوں کو توڑ دیا اور کہا کہ وہ سمجھ سکتے ہیں کہ یونانیوں میں ان آثار قدیمہ کے حوالے سے جذبات پائے جاتے ہیں، لیکن یاد رہنا چاہیے کہ مجسمے لندن عجائب گھر کی قانونی ملکیت ہیں، اور مجسموں کی ملکیت کے حوالے سے برطانوی مؤقف نیا نہیں ہے، حکومت اپن...