Shadow
سرخیاں
مغربی طرز کی ترقی اور لبرل نظریے نے دنیا کو افراتفری، جنگوں اور بےامنی کے سوا کچھ نہیں دیا، رواں سال دنیا سے اس نظریے کا خاتمہ ہو جائے گا: ہنگری وزیراعظمامریکی جامعات میں صیہونی مظالم کے خلاف مظاہروں میں تیزی، سینکڑوں طلبہ، طالبات و پروفیسران جیل میں بندپولینڈ: یوکرینی گندم کی درآمد پر کسانوں کا احتجاج، سرحد بند کر دیخود کشی کے لیے آن لائن سہولت، بین الاقوامی نیٹ ورک ملوث، صرف برطانیہ میں 130 افراد کی موت، چشم کشا انکشافاتپوپ فرانسس کی یک صنف سماج کے نظریہ پر سخت تنقید، دور جدید کا بدترین نظریہ قرار دے دیاصدر ایردوعان کا اقوام متحدہ جنرل اسمبلی میں رنگ برنگے بینروں پر اعتراض، ہم جنس پرستی سے مشابہہ قرار دے دیا، معاملہ سیکرٹری جنرل کے سامنے اٹھانے کا عندیامغرب روس کو شکست دینے کے خبط میں مبتلا ہے، یہ ان کے خود کے لیے بھی خطرناک ہے: جنرل اسمبلی اجلاس میں سرگئی لاوروو کا خطاباروناچل پردیش: 3 کھلاڑی چین اور ہندوستان کے مابین متنازعہ علاقے کی سیاست کا نشانہ بن گئے، ایشیائی کھیلوں کے مقابلے میں شامل نہ ہو سکےایشیا میں امن و استحکام کے لیے چین کا ایک اور بڑا قدم: شام کے ساتھ تذویراتی تعلقات کا اعلانامریکی تاریخ کی سب سے بڑی خفیہ و حساس دستاویزات کی چوری: انوکھے طریقے پر ادارے سر پکڑ کر بیٹھ گئے

Tag: پاکستان، بنگلہ دیش، ہندوستان، چین، سرد مہری، جنوبی ایشیا، مودی سرکار، حسینہ واجد، امتیازی شہریت قانون،

مسلم کش پالیسیاں: ہندوستانی سفیر کی بنگلہ دیشی وزیراعظم سے ملنے کی درخواستیں مسترد، مشترکہ منصوبے بھی روک دیے

مسلم کش پالیسیاں: ہندوستانی سفیر کی بنگلہ دیشی وزیراعظم سے ملنے کی درخواستیں مسترد، مشترکہ منصوبے بھی روک دیے

باہمی تعلقات
جنوبی ایشیا میں مودی کے ہندوستان کا تنہائی کی طرف سفر تیزی سے جاری ہے۔ خطے کے دیگر ممالک کے بعد بنگلہ دیش کی سرد مہری پر مودی سرکار سخت پریشان ہے اور تازہ اطلاعات کے مطابق وزیر اعظم حسینہ واجد سے ہندوستانی سفیر کی ملاقات کے لیے دی جانے والی درجنوں درخواستیں مسترد کی جا چکی ہیں۔ معروف بنگلہ دیشی اخبار بوریر کاغوج میں چھپنے والی تحریر کے مطابق 2019 میں دوبارہ منتخب ہونے کے بعد حسینہ واجد نے بنگلہ دیش میں ہندوستان کے متعدد منصوبوں کو روک رکھا ہے جبکہ پاکستان اور چین کے ساتھ تجارتی اور سرمایہ کاری کے منصوبوں پر تیزی سے کام ہو رہا ہے۔ اخبار کے مطابق صورتحال پر ہندوستان کی پریشانی دیدنی ہے، جسے سنبھالنے کے لیے ڈھاکہ میں ہندوستانی سفیر نے پچھلے چار ماہ میں حسینہ واجد سے ملنے کے لیے درجنوں درخواستیں دی ہیں تاہم انہیں وزیراعظم کے دفتر سے منظوری نہیں ملی۔ بنگالی اخبار لکھتا ہے کہ مودی ...

Contact Us