ڈنمارک میں کورونا تالہ بندی کے خلاف مظاہرے میں شہریوں کو تشدد پر اکسانے کا الزام، خاتون سماجی کارکن کو دو سال قید کی سزا: فیصلے کے خلاف سینکڑوں افراد سڑکوں پر نکل آئے
ڈنمارک کے دارالحکومت کوپن ہیگن میں کورونا تالہ بندی کے خلاف احتجاج میں مظاہرین کو تشدد پر اکسانے کے الزام میں ایک خاتون سماجی کارکن کو دو سال قید کی سزا سنائی گئی ہے۔ کارکن کی گرفتاری پر شہریوں نے سخت ناراضگی کا اظہار کیا ہے اور آج کئی گناء زیادہ شہریوں نے تالہ بندی کے خلاف سڑکوں پر احتجاج کیا ہے۔
https://www.youtube.com/watch?v=6Fp70XFenP0
مظاہرے میں شریک متعدد شہریوں نے احتجاج میں سیاہ لباس پہن رکھا تھا اور وہ نہ صرف پولیس اور انتظامیہ کے خلاف احتجاج کر رہے تھے بلکہ حکومت کے خلاف نعرے بھی لگا رہے تھے۔ مظاہرین نے سڑکوں پر سرخ مشعال بھی جلائیں۔ مقامی میڈیا کے مطابق پولیس نے آج تشدد کے باوجود کسی شہری کو گرفتار نہیں کیا اور نہ کسی کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ ڈنمارک نے مارچ کے مہینے سے تالہ بندی میں نرمی کرنا شروع کر دی ہے تاہم تاحال متعدد بندشیں برقرار ہیں۔
...