ڈنمارک کے دارالحکومت کوپن ہیگن میں کورونا تالہ بندی کے خلاف احتجاج میں مظاہرین کو تشدد پر اکسانے کے الزام میں ایک خاتون سماجی کارکن کو دو سال قید کی سزا سنائی گئی ہے۔ کارکن کی گرفتاری پر شہریوں نے سخت ناراضگی کا اظہار کیا ہے اور آج کئی گناء زیادہ شہریوں نے تالہ بندی کے خلاف سڑکوں پر احتجاج کیا ہے۔
مظاہرے میں شریک متعدد شہریوں نے احتجاج میں سیاہ لباس پہن رکھا تھا اور وہ نہ صرف پولیس اور انتظامیہ کے خلاف احتجاج کر رہے تھے بلکہ حکومت کے خلاف نعرے بھی لگا رہے تھے۔ مظاہرین نے سڑکوں پر سرخ مشعال بھی جلائیں۔ مقامی میڈیا کے مطابق پولیس نے آج تشدد کے باوجود کسی شہری کو گرفتار نہیں کیا اور نہ کسی کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ ڈنمارک نے مارچ کے مہینے سے تالہ بندی میں نرمی کرنا شروع کر دی ہے تاہم تاحال متعدد بندشیں برقرار ہیں۔