Shadow
سرخیاں
پولینڈ: یوکرینی گندم کی درآمد پر کسانوں کا احتجاج، سرحد بند کر دیخود کشی کے لیے آن لائن سہولت، بین الاقوامی نیٹ ورک ملوث، صرف برطانیہ میں 130 افراد کی موت، چشم کشا انکشافاتپوپ فرانسس کی یک صنف سماج کے نظریہ پر سخت تنقید، دور جدید کا بدترین نظریہ قرار دے دیاصدر ایردوعان کا اقوام متحدہ جنرل اسمبلی میں رنگ برنگے بینروں پر اعتراض، ہم جنس پرستی سے مشابہہ قرار دے دیا، معاملہ سیکرٹری جنرل کے سامنے اٹھانے کا عندیامغرب روس کو شکست دینے کے خبط میں مبتلا ہے، یہ ان کے خود کے لیے بھی خطرناک ہے: جنرل اسمبلی اجلاس میں سرگئی لاوروو کا خطاباروناچل پردیش: 3 کھلاڑی چین اور ہندوستان کے مابین متنازعہ علاقے کی سیاست کا نشانہ بن گئے، ایشیائی کھیلوں کے مقابلے میں شامل نہ ہو سکےایشیا میں امن و استحکام کے لیے چین کا ایک اور بڑا قدم: شام کے ساتھ تذویراتی تعلقات کا اعلانامریکی تاریخ کی سب سے بڑی خفیہ و حساس دستاویزات کی چوری: انوکھے طریقے پر ادارے سر پکڑ کر بیٹھ گئےیورپی کمیشن صدر نے دوسری جنگ عظیم میں جاپان پر جوہری حملے کا ذمہ دار روس کو قرار دے دیااگر خطے میں کوئی بھی ملک جوہری قوت بنتا ہے تو سعودیہ بھی مجبور ہو گا کہ جوہری ہتھیار حاصل کرے: محمد بن سلمان

Tag: کورونا وباء، تالہ بندی، سفری پابندی، سیروسیاحت، اقوام متدہ ادارہ برائے سیروسیاحت، 69 ممالک بند، ایشیا، یورپ، امریکہ، افریقہ،

کورونا وباء کے باعث 1/3 ممالک میں سیروسیاحت پر پابندیاں لگائی گئیں: اقوام متحدہ ادارہ برائے سیروسیاحت

کورونا وباء کے باعث 1/3 ممالک میں سیروسیاحت پر پابندیاں لگائی گئیں: اقوام متحدہ ادارہ برائے سیروسیاحت

سیر و سیاحت
اقوام متحدہ کے ادارہ برائے سیروسیاحت کی نئی رپورٹ کے مطابق کورونا وباء کے باعث دنیا بھر میں سیروسیاحت کے 32 فیصد مقامات بند رہے، جو تعداد میں 69 ممالک بنتے ہیں۔ ان میں سے 38 مقامات 40 ہفتوں تک مکمل بند رہے جبکہ باقی جزوی بندش کا شکار ہیں۔ رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ کورونا کی نئی برطانوی قسم کا ابھرنا مختلف حکومتوں کے لیے بڑے مسئلے کا باعث بنا، جس کے باعث تفریحی مقامات کو فوری طور پر مکمل بند کر دیا گیا۔ رپورٹ کے مطابق سب سے زیادہ بندشیں ایشیا، بحرالکاہل اور یورپی ممالک میں لگائی گئیں۔ جن میں 30 ایشیائی اور بحرالکاہل، 15 یورپی، 11 افریقی، 10 امریکی اور 3 مشرق وسطیٰ کے ممالک شامل تھے۔ اقوام متحدہ کی رپورٹ کے مطابق پابندیاں وائرس کا پھیلاؤ روکنے کے لیے لگائی گئیں، لیکن اب جب ممالک پابندیاں ختم کر رہے ہیں تو انہیں ذہن میں رکھنا چاہیے کہ پابندیاں صرف مسئلے کے حل کی تلاش میں ایک قدم تھا...

Contact Us