
یوکرین: جنگ بندی کے لیے بات چیت کی روسی پیشکش قبول، روس کا کہنا ہے کہ مشروط قبولیت کے بعد یوکرین منظر سے غائب، اور فوجی تنصیبات بڑھارہا ہے
یوکرینی صدر وولودیمیر زیلینسکی نے روس کی جانب سے جنگ بندی اور بات چیت کے لیے پیشکش کو مشروط طور پر قبول کر لیا ہے۔ یوکرینی صدر کا کہنا تھا کہ وہ اپنے مغربی اتحادیوں سے رابطے میں ہیں، اور انہوں نے ان ممالک کی قیادت کو باور کروا دیا ہے کہ یوکرین کی قسمت اب مغربی ممالک کے ہاتھ میں ہے۔ اگر انہیں تحفظ کی گارنٹی دی جائے گی تو بات چیت کرنے کو تیار ہیں، تاکہ جنگ کو فوری روکا جا سکے۔
اپنے خصوصی بیان میں صدر زیلینسکی نے واضح الفاظ میں اپنی بے بسی کا اظہار کیا، انکا کہنا تھا کہ انہوں نے 27 یورپی ممالک کے قائدین سے دو ٹوک الفاظ میں پوچھا کہ کیا آپ یوکرین کے ساتھ ہیں؟ تو انہوں نے جواب دیا کہ ہاں ہم یوکرین کے ساتھ ہیں۔ لیکن جب انہوں نے یورپی رہنماؤں سے پوچھا کہ کیا یوکرین نیٹو کا حصہ بنے گا تو تمام 27 رکن ممالک کے قائدین پر سکتہ طاری ہو گیا، اور وہ خاموش رہے، کسی نے کوئی جواب نہ دیا۔
یوکرینی صدر ...