رواں برس کے احتتام تک دنیا کا مجموعی قرضہ مجموعی پیداوار سے 260٪ بڑھ جائے گا۔ عالمی معاشی خدوخال پر نظر رکھنے والے معروف ادارے ایس اینڈ پی گلوبل کی نئی شائع کردہ رپورٹ کے مطابق دنیا کا مجموعی قرضہ تاریخ کی تمام حدود پھلانگتا ہوا 300 کھرب ڈالر کی سطح پر پہنچ گیا ہے۔ اس میں حکومتوں، انفرادی قرضوں، کمپنیوں، بینکوںکا قرض شامل ہے۔
رپورٹ کے مطابق وباء کے دوران قرضوں میں بے جوڑ اضافہ ہوا اور مجموعی طور پر عالمی سطح پر 36 کھرب ڈالر کا قرضہ صرف وباء کے دوران لیا گیا۔ رواں برس جون تک عالمی قرضہ 296 کھرب ڈالر تھا جو اب 300 کھرب ڈالر تک پہنچ گیا ہے۔
ایس اینڈ پی گلوبل کی منتظمہ ویرا چاپلن نے وباء کے دوران قرضے کے اضافے کا جواز دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ عالی معیشت کو سہارا دینے کے لیے انتہائی ضروری تھا، اب بھی اگر قرضوں پر سود کم کر دیا جائے تو شدید پریشانی سے بچا جا سکتا ہے لیکن اگر فوری ضروری اقدامات نہ کیے گئے تو حالات بگڑ سکتے ہیں۔
اس کے علاوہ کورونا ویکسین کے فوری ہر خاص و عام تک پہنچانے پر توجہ دلاتے ہوئے خاتون ماہر معیشت کا کہنا تھا کہ اگر اسکی فوری اور مساوی ترسیل کو یقینی نہ بنایا گیا تو گرتی معیشت مزید مشکلات کا شکار ہو جائے گی۔ لوگوں کو کام پہ واپسی کے لیے فوری وباء سے تحفظ کو یقینی بنانا ہو گا۔
جن ممالک میں معیشت کا پہیہ چلنا شروع ہو گیا ہے ان میں قرضے اور قومی پیداوار میں بگڑتے تناسب کو سنبھالنے میں مدد ملی ہے لیکن صورتحال تاحال وباء سے پہلے جیسی حالت تک نہیں پہنچی اور اسے ابھی کافی وقت لگ سکتا ہے۔ ماہرین کے مطابق عالمی قرضے میں ابھی مزید اضافہ متوقع ہے۔