امریکہ میں رواں برس کووڈ-19 سے مرنے والوں کی تعداد 2020 سے بڑھ گئی ہے۔ امریکی جامعہ جانز ہاپکنز کے جمع کیے اعدادوشمار کے مطابق 2021 میں اب تک مرنے والوں کی تعداد 3 لاکھ 53 ہزار سے بڑھ چکی ہے، جبکہ 2020 میں مجموعی طور پر 3 لاکھ 52 ہزار افراد کی موت ہوئی تھی۔
اعدادوشمار کے سامنے آنے پر خصوصی طور پر ریپبلک جماعت کے رہنماؤں اور حامیوں کی جانب سے سخت ردعمل سامنے آرہا ہے، انکا کہنا ہے کہ میڈیا کا وہ سارا طوفان کہاں گیا جو اموات کا ذمہ دار صدر ٹرمپ کو ٹھہراتا تھا اور اب 4 ماہ قبل ہی اموات بڑھ جانے کے باوجود بالکل خاموشی طاری ہے۔
سماجی میڈیا پر شہری اپنے ردعمل میں کہہ رہے ہیں کہ صدر ٹرمپ کو لبرل امریکی میڈیا نے دہشت گرد کے طور پر دکھایا، ا وقت کورونا سے اموات کو امریکہ کا دوسرا 9/11 قرار دیا، بلکہ ایک وباء سے اموات کا موازنہ ویتنام جنگ سے کر کے ایک منتخب صدر سےاستعفے کا مطالبہ کیا گیا۔
دوسری طرف صدر بائیڈن کو ایک ہیرو کے طور پر دکھایا اور انکی سارہ انتخابی مہم وائرس کے خلاف مؤثر ہتھیار کے طور پر چلائی گئی۔ اور اس کے لیے معروف سائنسدانوں کو بھی استعمال کیا گیا۔
شہریوں کا مزید کہنا ہے کہ اب تو ویکسین بھی دستیاب ہے اور 2/3 امریکی کم از کم ایک خوراک لے چکے ہیں، اس کے باوجود ہلاکتوں کی تعداد کا اس حد تک بڑھ جانا غور طلب ہے۔
بائیڈن انتظامیہ نے ہلاکتوں کی ذمہ داری میڈیا پر عائد کی ہے، جوعوام میں آگاہی پیدا کرنے میں قاصر رہا۔