Shadow
سرخیاں
پولینڈ: یوکرینی گندم کی درآمد پر کسانوں کا احتجاج، سرحد بند کر دیخود کشی کے لیے آن لائن سہولت، بین الاقوامی نیٹ ورک ملوث، صرف برطانیہ میں 130 افراد کی موت، چشم کشا انکشافاتپوپ فرانسس کی یک صنف سماج کے نظریہ پر سخت تنقید، دور جدید کا بدترین نظریہ قرار دے دیاصدر ایردوعان کا اقوام متحدہ جنرل اسمبلی میں رنگ برنگے بینروں پر اعتراض، ہم جنس پرستی سے مشابہہ قرار دے دیا، معاملہ سیکرٹری جنرل کے سامنے اٹھانے کا عندیامغرب روس کو شکست دینے کے خبط میں مبتلا ہے، یہ ان کے خود کے لیے بھی خطرناک ہے: جنرل اسمبلی اجلاس میں سرگئی لاوروو کا خطاباروناچل پردیش: 3 کھلاڑی چین اور ہندوستان کے مابین متنازعہ علاقے کی سیاست کا نشانہ بن گئے، ایشیائی کھیلوں کے مقابلے میں شامل نہ ہو سکےایشیا میں امن و استحکام کے لیے چین کا ایک اور بڑا قدم: شام کے ساتھ تذویراتی تعلقات کا اعلانامریکی تاریخ کی سب سے بڑی خفیہ و حساس دستاویزات کی چوری: انوکھے طریقے پر ادارے سر پکڑ کر بیٹھ گئےیورپی کمیشن صدر نے دوسری جنگ عظیم میں جاپان پر جوہری حملے کا ذمہ دار روس کو قرار دے دیااگر خطے میں کوئی بھی ملک جوہری قوت بنتا ہے تو سعودیہ بھی مجبور ہو گا کہ جوہری ہتھیار حاصل کرے: محمد بن سلمان

امریکہ میں رواں برس کورونا وائرس سے مرنے والوں کی تعداد 2020 سے بھی بڑھ گئی: لبرل امریکی میڈیا کی خاموشی پر شہری نالاں، ریپبلک کا متعصب میڈیا مہم پر سوال

امریکہ میں رواں برس کووڈ-19 سے مرنے والوں کی تعداد 2020 سے بڑھ گئی ہے۔ امریکی جامعہ جانز ہاپکنز کے جمع کیے اعدادوشمار کے مطابق 2021 میں اب تک مرنے والوں کی تعداد 3 لاکھ 53 ہزار سے بڑھ چکی ہے، جبکہ 2020 میں مجموعی طور پر 3 لاکھ 52 ہزار افراد کی موت ہوئی تھی۔

اعدادوشمار کے سامنے آنے پر خصوصی طور پر ریپبلک جماعت کے رہنماؤں اور حامیوں کی جانب سے سخت ردعمل سامنے آرہا ہے، انکا کہنا ہے کہ میڈیا کا وہ سارا طوفان کہاں گیا جو اموات کا ذمہ دار صدر ٹرمپ کو ٹھہراتا تھا اور اب 4 ماہ قبل ہی اموات بڑھ جانے کے باوجود بالکل خاموشی طاری ہے۔

سماجی میڈیا پر شہری اپنے ردعمل میں کہہ رہے ہیں کہ صدر ٹرمپ کو لبرل امریکی میڈیا نے دہشت گرد کے طور پر دکھایا، ا وقت کورونا سے اموات کو امریکہ کا دوسرا 9/11 قرار دیا، بلکہ ایک وباء سے اموات کا موازنہ ویتنام جنگ سے کر کے ایک منتخب صدر سےاستعفے کا مطالبہ کیا گیا۔

دوسری طرف صدر بائیڈن کو ایک ہیرو کے طور پر دکھایا اور انکی سارہ انتخابی مہم وائرس کے خلاف مؤثر ہتھیار کے طور پر چلائی گئی۔ اور اس کے لیے معروف سائنسدانوں کو بھی استعمال کیا گیا۔

شہریوں کا مزید کہنا ہے کہ اب تو ویکسین بھی دستیاب ہے اور 2/3 امریکی کم از کم ایک خوراک  لے چکے ہیں، اس کے باوجود ہلاکتوں کی تعداد کا اس حد تک بڑھ جانا غور طلب ہے۔

بائیڈن انتظامیہ نے ہلاکتوں کی ذمہ داری میڈیا پر عائد کی ہے، جوعوام میں آگاہی پیدا کرنے میں قاصر رہا۔

دوست و احباب کو تجویز کریں

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

three × 1 =

Contact Us