برطانوی پارلیمنٹ کے اسپیکر نے ارکان اسمبلی کی جانب سے ایوان میں منشیات کے استعمال پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے عمارت میں سونگھنے والے کتے تعینات کرنے کا عندیا دیا ہے۔ اطلاعات کے مطابق اقدام برطانوی ایوان نمائندگان کی جانب سے کوکین سمیت مختلف منشیات کے بڑھتے استعمال کے پیش نظر اٹھایا جائے گا۔
مقامی میڈیا کے مطابق اسپیکر لنڈسے ہوئیلے نے گزشتہ ہفتے ایوان میں کوکین دریافت ہونے پر پولیس کو بھی طلب کیا تھا اور معاملے کو سنجیدگی سے لینے کا مطالبہ کیا ہے۔ رواں ہفتے معاملے پر ایوان میں بات چیت ہونے کا بھی امکان ہے۔
برطانوی ایوان میں منشیات کی تلاشی اور تحقیقات کے لیے پولیس طلب کرنے پر میڈیا سے گفتگو میں اسپیکر کا کہنا تھا کہ معاملے کو اب سنجیدہ لیا جائے گا اور تحقیقات کا دائرہ کار وسیع کیا جائے گا، انہوں نے ایوان میں سونگھنے والے کتے لانے پر انتظامیہ سے مشاورت طلب کر لی ہے۔ اس پر قدامت پسند جماعت کے رکن اسمبلی چارلس والکر کا کہنا تھا کہ برطانوی پارلیمنٹ میں اس سے پہلے دھماکہ خیز مواد کی کھوج کے لیے بھی کتے آچکے ہیں، لہٰذا اسپیکر کو بلا جھجھک خصوصی تربیت یافتہ کتے تعینات کر دینے چاہیے۔
اسمبلی ریکارڈ کے مطابق 2015 سے 2018 کے دوران برطانوی پارلیمنٹ سے 38 مرتبہ منشیات برآمد ہوئیں، جبکہ ارکان کی جانب سے دفاتر میں چرس اور دیگر بدبودار نشے استعمال کرنے کی شکایات بھی سامنے آئی ہیں۔ مقامی میڈیا کے مطابق ماضی میں ایک بار 12 دفاتر کی تلاشی کے دوران 11 میں سے کوکین برآمد ہوئی تھی۔ واضح رہے کہ تلاشی ان دفاتر اور متعلقہ کمروں کی لی گئی تھی جہاں صرف ارکان اسمبلی یا خصوصی اجازت کے حامل افراد داخل ہو سکتے ہیں، اور وہاں جانے والوں کے پاس موجود سامان/تھیلے کی تلاشی نہیں لی جاتی، کیونکہ ارکان کو خصوصی استثنیٰ/ حقوق حاصل ہیں۔
برطانوی میڈیا کے مطابق منشیات وزیراعظم بورس جانسن اور وزیر داخلہ پریتی پٹیل کے دفاتر سے منسلک لیٹرین سے بھی برآمد ہوئی تھیں۔
حالیہ اسپیکر اسمبلی جو 2019 میں لیبر پارٹی کے رکن اسمبلی تھے نے اس وقت بھی منشیات کے خلاف بھرپور آواز اٹھائی تھی۔ انہوں نے منشیات کی ترسیل اور استعمال سے پیدا ہونے والی معاشرتی برائیوں کے حوالے سے بھرپور آواز اٹھائی اور اس کے خلاف اقدامات کی کوشش کی۔ انکا کہنا تھا کہ یہ ہماری بدقسمتی ہے کہ ہمارے مقدس ایوان، جمہوریت کے مرکز میں منشیات کا استعمال ہوتا ہے، اور ہم کچھ نہیں کر سکتے۔
میڈیا سے گفتگو میں پارلیمنٹ مں کام کرنے والے ایک اعلیٰ افسر نے بھی کہا ہے کہ وہ اکثر ایوان میں موجود ارکان کو نشے میں دھت دیکھتے ہیں۔
میڈیا رپورٹوں کے مطابق ارکان نجی محافل میں حتیٰ کہ صحافیوں کی موجودگی میں بھی نشہ کرتے پائے جاتے ہیں۔ ایک اور خبر کے مطابق ایک رکن پارلیمنٹ کو نشہ مہیا کرنے والے شخص کو رکن اسمبلی نے اپنا اثرورسوخ استعمال کرتے ہوئے جیل سے رہا کروایا، اور اس پر لگے تمام الزامات کی تردید یہ کہتے ہوئے کی کہ وہ انکا نجی ملازم ہے۔