روس کے صدر ولادیمیر پوٹین اور ان کے
ترکی ہم منصب کے درمیان پیر کے روز باہمی فوجی تعاون اور امریکی ہدف تنقید بننے والے میزائل کے معاہدے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ ان امور پر بات چیت ترکی صدر طیب اردگان کے حالیہ ماسکو دورے میں کی گئی۔
پوتین نے کریملن میں ملاقات کے دوران اس بات پر زور دیا کہ دونوں ممالک کو فوجی تکنیکی شعبے میں تعاون کو مضبوط کرنا چاہیے
پیوٹن نے کہا کہ اس سلسلے میں سب سے پہلے ترکی کے لئے 400-ایس طیارہ مار گرانے کے میزائل کا نظام فراہم کرنے کے معاہدے کو مکمل کرنا ہے۔
ترکی کو جدید روسی فوجی مصنوعات کی فراہمی سے متعلق دیگر اموربھی منصوبے کا حصہ ہیں، “پوٹن نے مزید کہا.
ادھر امریکہ نے احتجاجاّ ترکی کے ساتھ اپنے مشترکہ ایف-35 فائٹر جیٹ پروگرام کومنجمد کر دیا ہے.
اردگان نے کہا ہے کہ ترکی کی سرحدوں کی حفاظت کے لئے ایس-400 میزائیل کی ضرورت ہے. انہوں نے کہا کہ روس کے ساتھ معاہدے کی بڑی وجہ یہ بھی تھی کہ اس وقت امریکہ کی طرف سے کوئی بھی قابل قبول میزائل معاہدہ نہیں تھا