کورونا وائرس نے د س ماہ میں دس لاکھ انسانی زندگیاں کھا لیں۔ بیشتر ممالک میں وائرس کا زور تاحال ٹوٹ نہ سکا۔
عالمی ادارہ صحت کی رپورٹ کے مطابق وائرس سے اب تک 3 کروڑ 30 لاکھ افراد متاثر ہوئے ہیں، ادارے نے وباء کو ماضی قریب کا سب سے بڑا قدرتی المیہ قرار دیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق وباء نے دنیا کے 188 ممالک کو متاثر کیا ہے، جبکہ روزمرہ کی زندگی پوری دنیا میں متاثر ہوئی ہے۔ اور معیشت کا پہیہ بالکل رک گیا ہے۔
اب تک متحدہ ہائے امریکہ دنیا کا سب سے زیادہ متاثرہ ملک ہے، جہاں 71 لاکھ سے زائد افراد متاثر اور 2 لاکھ 5 ہزار سے زائد اموات ہو چکی ہیں۔ 60 لاکھ متاثرہ افراد کے ساتھ ہندوستان دوسرے نمبر پر جبکہ برازیل ایک لاکھ اموات کے ساتھ تیسرے نمبر پر ہے۔
دوسری طرف یورپ میں وباء کی دوسری لہرکا شور ہے۔ برطانیہ اور فرانس میں گزشتہ ہفتے متاثرہ افراد کی تعداد میں شدید اضافہ ہوا۔ جس کے باعث حکومتوں نے تالہ بندی کا دوبارہ فیصلہ کیا تاہم عوام سڑکوں پر نکل آئے۔
عالمی ادارہ صحت کے اندازے کے مطابق وائرس ویکسین کی دستیابی تک 20 لاکھ افراد کو لقمہ اجل بنا سکتا ہے۔ تاہم پاکستان سمیت مختلف ممالک میں انسانوں کی قدرتی دفاعی صلاحیت میں اضافہ بھی ہو رہا ہے۔ اور کچھ ممالک اس پر کام کرنے کی کوشش بھی کر رہے ہیں۔
روس دنیا کا پہلا ملک ہے جس نے سپوتنک 5 نامی ویکسین تیار کر لی ہے۔ اور آخری مرحلے کے طور پر اسکا 40 ہزار سے زائد افراد پر تجربہ بھی ہو چکا ہے، تاہم ابھی ختمی رپورٹ آنا باقی ہے۔ روس سے بیشر ممالک 1 ارب انجیکشن کی سفارش کر چکے ہیں جبکہ سعودی عرب سمیت بیشتر ممالک نے بڑے پیمانے پر پیداوار کے لیے امداد اور سرمایہ کاری کی حامی بھی بھری ہے۔