امریکی محکمہ خزانہ کی ایک تازہ دستاویزی رپورٹ کے مطابق ہندوستانی سرکاری بینکوں سمیت متعدد کمرشل بینک منی لانڈرنگ اور دہشت گردوں کی مالی معاونت کرتے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق غیر قانونی ترسیلات کا یہ نیٹ ورک خصوصی طور پر خطے میں دہشت گردی پھیلانے میں ملوث ہے۔
رپورٹ کے مطابق ہندوستان کے کم از کم 44 بینک اور متعدد امیر افراد انفرادی طور پر بھی مشتبہ مالی سرگرمیوں میں ملوث پائے گئے ہیں۔ فِن سینٹ کی رپورٹ کی تفصیلات کے مطابق 3201 مشتبہ مالی سرگرمیوں میں ایک ارب 53 کروڑ ڈالر یعنی ڈھائی کھرب سے بھی زیادہ کی غیر قانونی مالی ترسیلات سامنے آئی ہیں۔
رپورٹ کے مطابق اتنی بڑی مالیت کی ترسیلات کی وجوہات جاننے کی کوشش میں انکشاف ہوا ہے کہ یہ مالی بدعنوانی، خطے میں دہشت گردی اور منی لانڈرنگ میں استعمال ہوئی ہے۔
رپورٹ کے مطابق 2010 سے 2017 کے دوران متعدد ہندوستانی اخبارات بھی اس طرف اشارہ دیتے رہے ہیں۔
مزید تفصیلات کے مطابق عالمی ادارہ برائے تحقیقاتی صحافت بھی ان ترسیلات کی معلومات لے چکا ہے، اور ان کے مطابق ہندوستان کے مقامی چھوٹے بینک بھی ان مشتبہ سرگرمیوں میں ملوث پائے گئے ہیں۔
اس سے قبل اقوام متحدہ کی جاری کردہ ایک رپورٹ کے مطابق بھی ہندوستان کی وہ ریاستیں جہاں آزادی کی تحریکیں چل رہی ہیں، جن میں آسام، کرناٹکہ اور کیرالہ زیادہ اہم ہیں، وہاں کے علیحدگی پسند گروہ بھی غیر قانونی مالی ترسیلات میں ملوث پائے گئے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق ہندوستان کی کرکٹ لیگ، انڈین کرکٹ لیگ میں بھی کالے دھن کا بہت زیادہ استعمال کیا گیا ہے۔ اور اس سلسلے میں صرف پنجاب نیشنل بینک سے 300 سے زائد غیر قانونی ترسیلات کی گئی ہیں۔ دیگر بینکوں میں بینک آف بارودا، یونین بینک آف انڈیا اور کنارہ بینک نمایاں ہیں۔ اس کے علاوہ سٹیٹ بینک آف انڈیا کی کینیڈا کی شاخ، یونین بینک آف انڈیا کی برطانیہ میں موجود شاخیں بھی غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث پائی گئی ہیں۔ ایچ ڈی ایف سی بینک کی ایک شاخ سے 327 میلن ڈالر سے زائد کی ترسیلات جبکہ آئی سی آئی سی آئی اور ایکسس بینک سے بھی کئی ملین ڈالر کی غیر قانونی ترسیلات سامنے آئی ہیں۔
امریکی خبر رساں اداروں کے مطابق رپورٹ کی تفصیلات ایف اے ٹی ایف کو بھی فراہم کر دی گئی ہیں۔ اور تجویز کیا گیا ہے کہ مالیاتی امور پہ مشاورتی ادارہ ہندوستان کی دہشت گردی اور دیگر غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث ہونے پر کارروائی کرے اور عالمی کمپنیوں، سرمایہ داروں اور بینکوں کو اس حوالے سے آگاہ کرے، تاکہ وہ بھی ضروری اقدامات کر سکیں۔
عالمی مالیاتی ماہرین کا کہنا ہے کہ ہندوستان نے پاکستان کو ایف اے ٹی ایف کے حوالے سے شدید دباؤ میں رکھا ہے، تاہم اب لگتا ہے کہ خود اس پر کٹھن وقت آنے والا ہے۔
پاکستان ہمیشہ سے عالمی اداروں کو باور کرواتا رہا ہے کہ ہندوستان پاکستان میں دہشت گردی کی کارروائیوں میں ملوث ہے اور دہشت گردوں کی مالی معاونت کرتا ہے، یوں اب امریکی ادارے کی رپورٹ نے پاکستانی مؤقف کی تائید کی ہے اور اب ان پر کارروائی کی پاکستان امید لگارہا ہے۔
یاد رہے پاکستان نے ہندوستانی کمانڈر کلبھوشن یادیو کو بھی اسی نیٹ ورک کے حوالے سے موت کی سزا سنا رکھی ہے، جس پر تاحال عملدرآمد نہیں ہو سکا۔