کورونا کی دوسری لہر کے نام پر تالہ بندی کرنے والے یورپی رہنما دراصل آمرانہ سوچ کے حامل ہیں، میکسیکو کے صدر آندریس مینیول لوپیز کا کہنا ہے کہ یورپی رہنماؤں کو اپنی عوام پر اعتماد نہیں اور خود کو عوام سے بہتر سمجھتے ہوئے ملکوں کو بند کر رہے ہیں۔
میکسیکو کے صدر نے ان خیالات کا اظہار صحافیوں سے گفتگو میں ایسے موقع پر کیا جب انن سے پوچھا گیا کہ کیا وہ بھی یورپی ممالک کی طرح کورونا کے باعث دوبارہ تالہ بندی کریں گے یا نہیں؟ جس پر صدر آندریس کا کہنا تھا کہ وہ کوئی سخت اقدام نہیں کریں گے، تالہ بندی اس مسئلے کا حل نہیں۔ ایسے سخت اقدامات دراصل آمرانہ سوچ کے عکاس ہیں، اور وہ ایسا کرنے والے رہنماؤں کے ساتھ معذرت کے ساتھ اختلاف کریں گے۔ زبردستی سب کچھ بند کرنے کا مطلب ہے کہ آپ کا عوام پہ اعتماد نہیں، آپ خود کو سب سے بالاتر اور سمجھدار سمجھتے ہیں اور عوام کو بچہ، جیسے کہ عوام حالات سے واقف نہیں اور آپ کو سب کچھ زبردستی کروانا ہے۔ صدر آندریس نے تاریخی حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ یورپ پر اس سے بدتر وقت آئے پر کبھی بھی زبردستی سب کچھ بند کرنے والے سخت اقدامات نہیں کیے گئے۔
میکسیکو کے صدر نے اس موقع پر عوام سے خطاب میں کہا کہ شہری سماجی دوری کے اصول کا خیال رکھیں، ہاتھوں وک بار بار دھوئیں، اور ذمہ داری کا مظاہرہ کریں۔
میکسیکو میں اب تک 9 لاکھ سے زائد کورونا کے متاثر افراد کا اندراج ہو چکا ہے جبکہ حکومتی اعدادو شمار کے مطابق 90 ہزار کے قریب اموات ہو چکی ہیں۔