روس نے نئے امریکی انتخابات کے سرکاری نتائج کے اعلان تک جوبائیڈن کو مبارکباد دینے سے انکار کر دیا ہے۔ کریملن کا کہنا ہے کہ معاملہ ابھی عدالت میں ہے، صورتحال کوئی بھی رخ اختیار کر سکتی ہے۔
امریکی ذرائع ابلاغ کی جانب سے 270 الیکٹورل ووٹ حاصل کر جانے کی خبروں پر ڈیموکریٹ جماعت کے نمائندہ امیدوار جوبائیڈن نے فتح کا اعلان کیا، جس پر دنیا بھر سے متعدد ممالک نے انہیں مبارکباد دی، تاہم روسی صدر نے اب تک اس سے گریز کیا ہے۔ مغربی میڈیا میں اٹھنے والی چہ مگوئیوں کے باعث میڈیا سے گفتگو میں کریملن کے ترجمان دیمتری پیسکوو کا کہنا تھا کہ آپ کے ممکنہ سوال پر میں پہلے ہی کہہ دوں کہ باقائدہ سرکاری نتیجے کے سنائے جانے تک صدر پوتن کسی امریکی صدارتی امیدوار کو مبارکباد نہیں دیں گے۔
پیسکوو کا مزید کہنا تھا کہ 2016 میں انتخابات متنازعہ نہ تھے اس لیے صدر پوتن نے فوری منتخب امیدوار کو مبارکباد دی، سابقہ انتخابات میں ہیلری کلنٹن نے فوری شکست قبول کر لی لیکن صدر ٹرمپ نے اب تک ایسا کوئی بیان نہیں دیا اور معاملہ تاحال عدالت میں ہے۔ صورتحال پیچیدہ ہے اور کریملن ایسے کسی عمل سے گریز کرے گا جس سے آئندہ چار سال میں دونوں ممالک کے تعلقات میں مسائل بڑھیں۔ روس کسی بھی منتخب صدر کے ساتھ کام کرنے کو تیار ہے، اور ہمیں امید ہے کہ اگلا صدر بات چیت سے مسائل کو حل کرنے پرمتفق ہو گا۔