دنیا بھر میں خوراک کی قیمتوں میں مسلسل آٹھ ماہ سے اضافہ دیکھنے میں آرہا ہے۔ قیمتوں میں سب سے زیادہ اور اچانک اضافہ گندم اور چالوں سے بنی اشیاء کی قیمتوں میں ہوا، ان کے بعد ولائیتی گھی اور چینی کی قیمتوں میں بھی اچانک اضافہ دیکھنے میں آیا۔
اقوام متحدہ کے ادارہ برائے خوراک و زراعت کے ایک مطالعہ کے مطابق گزشتہ دسمبر سے اب تک اجناس کی قیمتوں میں 4 اعشاریہ 3 فیصد اضافہ ہوا۔ جو جولائی 2014 کے بعد سب سے زیادہ تھا۔ ادارے کے مطابق اجناس کی قیمتوں میں ماہانہ کی بنیاد پر اضافہ ہو رہا ہے، جبکہ اس سے بنی اشیاء میں بین الاقوامی تجارت کے دوران 7 اعشاریہ 1 فیصد کا اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔
مکئی سے بنی اشیاء میں 11 اعشاریہ 2 فیصد کا اضافہ ہوا، جو آئندہ ماہ تک 42 فیصد تک جا سکتا ہے۔ مکئی کے آٹے میں اتنے تیزی سے اضافے کی وجوہات میں طلب کے اضافہ، چین مں پیداوار اور ارجنٹائن سے برآمد میں کمی کو بتایا جا رہا ہے۔
اسکے علاوہ آٹے کی قیمت میں اسکی طلب بڑھنے کی وجہ سے 6 اعشاریہ 8 فیصد کا اضافہ ہوا ہے، روس کے برآمدی ٹیکس بڑھانے کی وجہ سے بھی عالمی سطح پر گندم سے بنی اشیاء کی قیمت میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے، جو آئندہ دو ماہ تک دوہرا ہو سکتا ہے۔ یوں چاولوں کی قیمت میں اضافے کی وجہ اسکی طلب کو بتایا جا رہا ہے۔
جنوری 2021 میں ولائتی گھی کی قیمت میں صرف ایک ماہ میں 5 اعشاریہ 8 فیصد کا اضافہ ہوا ہے، جو 2012 کے بعد پہلی بار دیکھنے میں آیا۔ تجارتی امور پر نظر رکھنے والے ماہرین کا کہنا ہے کہ اس کی بظاہر وجہ انڈونیشیا اور ملائیشیا میں پام کی پیداوار میں کمی ہے۔ مشرق بعید کے جزائر پر کام کرنے والے مزدور کورونا کے باعث کاموں پر نہ جا سکے جبکہ زیادہ بارشوں نے بھی وہاں فصل کو نقصان پہنچایا ہے۔ اس کے علاوہ ارجنٹینا میں سائے تیل کے کھیتوں میں کام کرنے والے مزدوروں کی ہڑتال کے باعث بھی تیل کی قیمتوں میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔
بین الاقوامی تجارت میں چینی کی قیمتوں میں ایک ماہ کے دوران 8 اعشاریہ 1 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ جس کی وجہ طلب میں اضافے کے باوجود پیداواری ممالک میں کم پیداوار کو مانا جا رہا ہے۔ روس، یورپ اور تھائی لینڈ میں گنے کی پیداوار کم ہوئی جبکہ جنوبی امریکہ میں موسمی تغیر اور گرمی بڑھنے سے بھی گنے کی پیداوار میں کمی دیکھنے میں آئی۔
ادارہ برائے خوراک و زراعت کے اعدادو شمار کے مطابق اس دوران دودھ سے بنی اشیاء کی قیمتوں میں بھی 1 اعشاریہ 6 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ جسکی موجودہ وجہ میں چین میں نئے سال کے تہوار پر دودھ کی طلب میں اضافہ اور نیوزیلینڈ میں پیداوار میں کمی کو مانا جا رہا ہے۔
یوں گوشت کی قیمتوں میں بھی 1 فیصد سے زائد کا اضافہ ہوا، جسکی وجہ برازیل میں انفلوئنزہ وائرس اور دیگر عوامل کو بتایا جا رہا ہے۔