نئی امریکی انتظامیہ کی جانب سے روسی و چینی قیادت پر لفاظی حملوں کا سلسلہ جاری ہے، صدر بائیڈن نے ایک بار پھر دو اہم مشرقی طاقتوں سے تعلقات کو خطرے میں ڈالتے ہوئے انکی قیادت کے بارے میں ہرزہ سرائی کی ہے اور انہیں نہ صرف غیر جمہوری بلکہ مطلق العنان بھی قرار دیا ہے۔
سرائے ابیض میں میڈیا سے گفتگو میں صدر بائیڈن کا کہنا تھا کہ وہ چینی صدر ژی کو پرانا جانتے ہیں، صدر اوباما کے دور میں وہ ان سے کئی بار مل چکے ہیں، اور انہوں نے انہیں دوٹوک بات کرنے والا پایا ذہین اور سمجھدار شخص ضرور پایا البتہ ان کے جسم میں جمہوریت کی “ج” بھی موجود نہیں اور وہ جمہوریت کو غیرموزوں سمجھتے ہیں۔
بیان کو بلاشبہ چین میں منفی طور پر دیکھا جائے گا جسے کچھ نرم کرنے کے لیے صدر بائیڈن نے چین کے ہمسایہ روس کے صدر کو بھی انکی نقل قرار دیا ہے۔ صدر بائیڈں کا کہنا تھا کہ صدر ژی بھی صدر پوتن کی طرح جمہوریت کا کوئی مستقبل نہیں دیکھتے، اور انہیں مطلق العنانی کا مسقتبل روشن لگتا ہے۔ امریکی صدر کے مطابق صدر پوتن اور صدر ژی کو اس پیچیدہ دنیا میں جمہوریت غیر کارآمد چیز لگتی ہے۔
گزشتہ ہفتوں میں بھی صدر بائیڈن نے صدر پوتن کو قاتل قرار دیا تھا جس کے ردعمل میں صدر پوتن نے کہا تھا کہ انسان کو خود کی خصلتیں دوسروں میں نظر آتی ہیں۔
روس نے امریکی انتظامیہ کے رویے پر ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ انکے لیے اسکا مطلب ہے کہ امریکہ تعلقات کو بہتری کی طرف لے کر نہیں جانا چاہتا۔