فیس بک کی غیرلبرل سیاسی رہنماؤں کی آواز دبانے کی متعصب پالیسی جاری ہے، امریکی ابلاغی ٹیکنالوجی کمپنی کا نیا شکار وینزویلا کے صدر نیکولس مادورو بنے ہیں، جن کے کھاتے کو فیس بک نے 1 ماہ کے لیے کسی بھی قسم کی اشاعت سے روک دیا ہے۔
وینزویلا کے صدر کا فیس بک کھاتہ کورونا وباء کے خلاف ایک ممکنہ علاج تجویز کرنے پر عارضی طور پر منجمند کیا گیا ہے۔ صدر مادورو نے کارواتیویر نامی ایک جڑی بوٹی کو کووڈ-19 کے خلاف مؤثر تجویز کیا تھا۔ جسے فیس بک نے فوری تلف کر دیا اور صدر کا فیس بک کھاتہ ایک ماہ کے لیے منجمند کر دیا۔ فیس بک کا مؤقف ہے کہ صدر مادورو نے غلط معلومات شائع کیں۔
فیس بک نے اپنی وضاحت میں مزید کہا ہے کہ وہ عالمی ادارہ صحت کی تجاویز کے علاوہ کسی کو درست نہیں مانتے، اور عالمی ادارے نے تاحال کوئی علاج تجویز نہیں کیا ہے۔ لہٰذا غلط معلومات شائع کرنے پر صدر مادورو کا کھاتہ ایک ماہ تک کسی قسم کا مواد شائع نہیں کر سکے گا۔
وینزویلا نے تاحال فیس بک کے اقدام پر کوئی ردعمل نہیں دیا ہے۔
یاد رہے کہ صدر مادورو نے کارواتیویر کی تشہیر پہلی بار نہیں کی ہے، وہ اس سے قبل بھی اسے کووڈ-19 کے خلاف معجزاتی قطرہ کہہ چکے ہیں۔ جس پر فیس بک نے انکی ویڈیو کو تلف کر دیا تھا، البتہ تب انکا کھاتہ بند نہیں کیا تھا۔ صدر مادورو کا ماننا ہے کہ کارواتیویر ہومیوپیتھی کا تجویز کردہ اور آزمودہ علاج ہے۔ ہر چار گھنٹے بعد اس کے دس قطرے لینے سے کووڈ-19 وائرس انسان کو متاثر نہیں کر پاتا۔ صدر نے اسکے وینزویلا میں آزمائش اور مصدقہ ہونے کا دعویٰ بھی کیا تھا۔ تاہم ایلوپیتھی طریقہ علاج اسے ماننے سے انکاری ہے۔
یاد رہے کہ صدر مادورو رواں ماہ کے شروع میں روسی ویکسین سپوتنک5 بھی لگوا چکے ہیں۔
وینزویلا جنوبی امریکہ کے کم ترین متاثرہ ممالک میں سے ہے، جہاں اب تک صرف ایک لاکھ 55 ہزار افراد میں کووڈ-19 وائرس کی تصدیق ہوئی ہے، اور صرف 1500 افراد کی موت واقع ہوئی ہے۔ اس کے برعکس ہمسایہ برازیل میں سوا کروڑ افراد کے متاثر اور 3 لاکھ کی موت کی تصدیق ہوئی ہے۔