بیلا روس میں امریکی ایماء پر تیار کردہ فوجی بغاوت کا منصوبہ ناکام بنا دیا گیا ہے، روس اور مقامی انتظامیہ نے اس سلسلے میں متعدد افراد کو گرفتار کر لیا ہے اور تحقیقات کا آغاز بھی ہو چکا ہے۔ مقامی میڈیا کا دعویٰ ہے امریکہ صدر الیگزینڈر لوکاشنکو کو قتل کروا کر حکومت بدلنا چاہتا تھا، لیکن سازش ناکام بنا دی گئی ہے۔
روسی میڈیا کے مطابق مبینہ سازش میں ملوث دو افراد کو روس سے بھی گرفتار کیا گیا ہے، جبکہ دیگر کا تعلق بیلا روس سے ہی ہے۔ واضح رہے کہ گزشتہ سال بھی سی آئی اے کے روائیتی انداز میں بڑے مظاہروں کے ذریعے صدر الیگزینڈر لوکاشنکو کی حکومت کو ہٹانے کی کوشش کی گئی تھی، جو ناکام رہی تھی۔
مبینہ سازش میں ملوث افراد کا کہنا ہے کہ وہ صرف لمبے عرصے سے اقتدار پر قابض لوکاشنکو کے اقتدار کے خاتمے سے متعلق خوش گپیاں لگا رہے تھے، حقیقت میں انکا ایسا کوئی منصوبہ نہیں۔ انتظامیہ کا کہنا ہے کہ بروز ہفتہ سازش پکڑی گئی تھی، جس کے تحت صدر، کچھ دیگر اعلیٰ عہدے داروں اور صدر کے اہل خانہ کو مارنے کا منصوبہ بنایا گیا تھا، سائبر سکیورٹی اہلکاروں نے سازش کو آن لائن ملاقات کی ایپلیکیشن زوم سے پکڑا ہے۔ انتظامیہ کا دعویٰ ہے کہ ان کے پاس گفتگو کی مکمل ریکارڈنگ موجود ہے، جسے عدالت میں پیش کیا جائے گا۔
انتظامیہ کا ویڈیو سے دعویٰ ہے کہ زوم پر ملاقات کے بعد سازشی ٹولے کو روس میں کچھ سابق جرنیلوں سے ملنا تھا اور مزید منصوبہ بندی کرنا تھی۔ ریکاڈنگ کے مطابق منصوبے کو 9 مئی کو عملی جامہ پہنایا جانا طے پایا تھا جب قومی دن پر تمام ملکی قیادت فوجی پریڈ میں شریک ہوتی ہے۔ سازش بے نقاب کرنے والے سکیورٹی اہلکاروں کا کہنا ہے کہ سازشی ٹولے نے 4 گھنٹے میں لوکاشنکو کے 40-50 وفادار اعلیٰ عہدے داروں کو مار کر آگے سے حالات کو سنبھالنے کی منصوبہ بندی بھی کر رکھی تھی۔
سازش میں شامل ایک شخص یوری زینکووچ پیشے سے وکیل ہے اور وہ امریکہ کی دوہری شہریت کا مالک ہے، جس کے بارے میں ملکی حساس اداروں کا دعویٰ ہے کہ وہ امریکی جاسوس ہے۔
یاد رہے کہ الیگزینڈر لوکاشنکو گزشتہ برس مسلسل چھٹی بار بیلا روس کے صدر منتخب ہوئے ہیں۔