دنیا کے سب سے بڑے سونے کے صارف چین نے ملک میں موجود تمام مقامی و بین الاقوامی بینکوں کو سونا درآمد کرنے کی اجازت دے دی ہے۔
چینی مالیاتی امور کے ماہرین کا کہنا ہے کہ چین کا مرکزی بینک اس چیز منظم طریقے سے کنٹرول کرتا ہے کہ ملک میں کتنا سونا آ رہا ہے، بینک نے تمام کاروباری بینکوں کا حصہ مختص کر رکھا ہے اور بینک اسی کوٹے کے تحت سونا درآمد کر سکتے ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ اگرچہ بینک ضرورت کے تحت سونا لانے کی اجازت دیتا ہے لیکن بسا اوقات اس کے بازار میں استعمال کو روکتا بھی ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ چین میں گزشتہ کچھ ہفتوں میں سونے کی بڑی مقدار درآمد کی گئی ہے، جسکا مطلب ہے کہ بینک نے اسکی اجازت دی۔
تاہم مغربی میڈیا سے گفتگو میں ایک چینی کاروباری بینک کے عہدے دار کا کہنا ہے کہ انہیں 2019 سے اجازت نہیں دی گئی، لیکن اب دی جائے گی۔ برطانوی نشریاتی ادارے نے ذرائع کے حوالے سے کہا ہے کہ چین میں ان دو ماہ میں ساڈھے 8 ارب ڈالر مالیت کا 150 ٹن سونا منتقل ہونے کا امکان ہے، چین عمومی طور پر آسٹریلیا، جنوبی افریقہ اور سویٹزرلینڈ سے سونا خریدتا ہے۔
چینی محکمہ کسٹم کے اعدادوشمار کے مطابق فروری 2020 سے ملک میں ماہانہ 60 کروڑ ڈالر مالیت کا 10 ٹن سونا درآمد کر رہا ہے، جبکہ 2019 میں ماہانہ تقریباً 75 ٹن سونا درآمد کیا جاتا رہا ہے۔
اس کے علاوہ چین میں جنوری 2021 سے سونے کی قیمت عالمی مارکیٹ کی نسبت زیادہ جا رہی ہے، جس کا مطلب ہے کہ مقامی مارکیٹ میں یہ ایک منافع بخش کاروبار بنا ہوا ہے۔
بینک ماہرین کا کہنا ہے کہ ہندوستان اور چین میں سونے کی بڑھتی طلب دھات کی عالمی مارکیٹ میں گڑتی قیمت کو مستحکم کرنے میں مدد کرے گی۔