Shadow
سرخیاں
مغربی طرز کی ترقی اور لبرل نظریے نے دنیا کو افراتفری، جنگوں اور بےامنی کے سوا کچھ نہیں دیا، رواں سال دنیا سے اس نظریے کا خاتمہ ہو جائے گا: ہنگری وزیراعظمامریکی جامعات میں صیہونی مظالم کے خلاف مظاہروں میں تیزی، سینکڑوں طلبہ، طالبات و پروفیسران جیل میں بندپولینڈ: یوکرینی گندم کی درآمد پر کسانوں کا احتجاج، سرحد بند کر دیخود کشی کے لیے آن لائن سہولت، بین الاقوامی نیٹ ورک ملوث، صرف برطانیہ میں 130 افراد کی موت، چشم کشا انکشافاتپوپ فرانسس کی یک صنف سماج کے نظریہ پر سخت تنقید، دور جدید کا بدترین نظریہ قرار دے دیاصدر ایردوعان کا اقوام متحدہ جنرل اسمبلی میں رنگ برنگے بینروں پر اعتراض، ہم جنس پرستی سے مشابہہ قرار دے دیا، معاملہ سیکرٹری جنرل کے سامنے اٹھانے کا عندیامغرب روس کو شکست دینے کے خبط میں مبتلا ہے، یہ ان کے خود کے لیے بھی خطرناک ہے: جنرل اسمبلی اجلاس میں سرگئی لاوروو کا خطاباروناچل پردیش: 3 کھلاڑی چین اور ہندوستان کے مابین متنازعہ علاقے کی سیاست کا نشانہ بن گئے، ایشیائی کھیلوں کے مقابلے میں شامل نہ ہو سکےایشیا میں امن و استحکام کے لیے چین کا ایک اور بڑا قدم: شام کے ساتھ تذویراتی تعلقات کا اعلانامریکی تاریخ کی سب سے بڑی خفیہ و حساس دستاویزات کی چوری: انوکھے طریقے پر ادارے سر پکڑ کر بیٹھ گئے

پاکستان: کورونا تالہ بندی پر عملدرآمد کے لیے فوج طلب

حکومت پاکستان نے ملک میں کرونا کے بڑھتے ہوئے واقعات پر قابو پانے کے لئے ملک کے  16 بڑے شہروں میں فوج کو کو طلب کر لیا ہے۔ اعلیٰ حکومتی عہدے دار کا کہنا ہے کہ وائرس کے بڑھتے ہوئے واقعات پر قابو پانے اور صحت کے نظام پر دباؤ کم کرنے کے پیش نظر حکومت نے یہ فیصلہ کیا ہے۔

فوج کے ترجمان میجر جنرل بابر افتخار نے پیر کو صحافیوں سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ فوج شہریوں کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لئے پاکستان کے کونے کونے میں جائے گی۔ ان کے بقول اس تعیناتی کا بنیادی مقصد پولیس کی مدد کرنا ہے۔

سرکاری اعدادوشمار کے مطابق پاکستان میں اس وقت کرونا کے 90 ہزارمریض موجود ہیں، جن میں سے 4300 کے قریب افراد تشویشناک حالت میں ہیں، جبکہ 570 وینٹیلیٹروں پرہیں۔ 22 کروڑ آبادی والے ملک میں فی الحال روزانہ لگ بھگ 5500 مریض متاثر ہو رہے ہیں، اور 130 کی موت واقع ہو رہی ہے۔ یاد رہے کہ یہ تعداد 2020 میں پہلی لہر کے عروج کے برابر ہے۔

کورونا کے مثبت مریضوں کی شرح 51 شہروں میں 5 فیصد سے زیادہ کی حد کو چھو رہی ہے، جبکہ 16 شہروں میں یہ شرح اس سے بھی زیادہ ہے۔

اطلاعات کے مطابق فی الحال زیادہ متاثرہ شہروں میں ہی فوج طلب کی گئی ہے۔ ان شہروں میں دارالحکومت اسلام آباد کے علاوہ پنجاب سے راولپنڈی، لاہور، فیصل آباد، ملتان، بہاولپور اور گوجرانوالہ شامل ہیں جبکہ سندھ سے کراچی اور حیدرآباد کو حساس قرار دیا گیا ہے۔ صوبہ خیبر پختونخوا سے پشاور، مردان، نوشہرہ، چارسدہ اور صوابی، جبکہ بلوچستان میں کوئٹہ اور آزاد جموں و کشمیر کے شہر مظفرآباد میں فوج سول انتظامیہ کی مدد کرے گی۔

ملک بھر میں طبی عملے نے فیصلے کا خیرمقدم کیا ہے، اور سختی سے اس پر عملدرآمد کی درخواست کی ہے۔

واضح رہے کہ سماجی حلقوں کی جانب سے یومیہ اجرت پر کام کرنے والے افراد کے حوالے سے تحفطات کا اظہار کیا جا رہا ہے، تاہم حکومت خوف میں مبتلا ہے کہ اگر ہمسایہ ملک ہندوستان جیسی صورتحال پیش آگئی تو ملک کو مکمل بند کرنا پڑ سکتا ہے، لہٰذا بنیادی حفاظتی اصولوں پر عملدرآمد کروا کر صورتحال کو منظم کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ہندوستان میں 352،991 نئے متاثرین سامنے آئے ہیں اور 2812 اموات درج کی گئی ہیں، جبکہ ہندوستان نے بھی مختلف شہروں میں فوج طلب کر رکھی ہے۔

دوست و احباب کو تجویز کریں

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

19 + 12 =

Contact Us