فیس بک نے ایک بار پھر متعصب رویے اور طاقت کا بے جا استعمال کرتے ہوئے ایک اور اہم شخصیت کا صفحہ خذف کر دیا ہے۔امریکی سماجی میڈیا ویب سائٹ کا اگلا ہدف آسڑیلوی رکن پارلیمان کریگ کیلی بنے ہیں جن کا سماجی رابطے کا مصدقہ صفحے کو خذف کر دیا گیا ہے۔ فیس بک کا مؤقف ہے کہ کریگ کیلی کرونا وباء سے متعلق غلط معلومات پھیلانے کے مرتکب ہوئے ہیں۔
فیس بک کے اقدام پر اپنے ردعمل میں مذکورہ آزاد رکن پارلیمان نے کہا ہے کہ یہ امریکی سوشل میڈیا کمپنی کی طرف سے آسٹریلیا کی جمہوریت پر حملہ ہے۔ کیلی کے مطابق انہیں پیر کی صبح فیس بک کی پابندی حوالے سے آگاہ کیا گیا۔ انہوں نے اس اقدام کو آزادی اظہار پر حملہ اور “زبان بندی” قرار دیا اور کہا کہ رکن پارلیمان کے 86 ہزار پیروکار والے مصدقہ صفحے کو کسی غیر ملکی نجی کمپنی کی جانب سے اچانک خذف کیا جانا “آسٹریلوی نظام میں مداخلت” کےمترادف ہے۔
واضح رہے کہ کیلی کا ذاتی کھاتہ اور انسٹاگرام کھاتہ تاحال متحرک ہیں، اور صرف سرکاری مصدقہ صفحے کو خذف کیا گیا ہے۔
فیس بک کے ترجمان نے ایک بیان میں کہا ہے کہ آسٹریلوی رکن پارلیمان نے “بار بار” ان کی پالیسیوں کی خلاف ورزی کی ہے۔ ترجمان نے کہا، “ہم منتخب عہدیداروں سمیت کسی کو بھی کوڈ 19 کے بارے میں غلط معلومات پھیلانے کی اجازت نہیں دیتے۔
فیس بک نے دسمبر 2020 میں اعلان کیا تھا کہ وہ کووڈ 19 کے بارے میں کسی بھی ایسی رائے کو غلط تصور کرے گی جسے عالمی ادارہ صحت کی توثیق حاصل نہ ہو، لبرل سماجی میڈیا پالیسی پر دنیا سے سخت تنقید کی گئی لیکن فیس بک تاحال اس پر بضد ہے۔