روس نے اپنے قومی خزانے میں ڈالر، یورو اور پاؤنڈ کی مقدار کم کر کے سونے، یوآن اور دیگر پیسوں میں سرمایہ کاری شروع کر دی ہے، 2020 کی سالانہ رپورٹ کے مطابق روس نے یورو کی مقدار میں 29 اعشاریہ 2٪، امریکی ڈالر میں 21 اعشاریہ 2٪ اور برطانوی پاؤنڈ میں 6 اعشاریہ 3٪ کی کمی کی ہے۔
اسی دوران روس کے سونے کے ذخائر میں 23.3% کا اضافہ درج کیا گیا، جو گزشتہ 19.5% رہا تھا۔ چینی یوآن میں روس نے 12.8٪ کی سرمایہ کاری بڑھائی ہے جبکہ دیگر پیسوں میں بھی 7.2٪ کا اضافہ کیا گیا ہے، جن میں جاپانی ین 3.9% اور آسٹریلوی ڈالر 2.5% کے ساتھ زیادہ نمایاں ہیں۔
سرکاری اعدادو شمار کے مطابق 2020 میں روس کا کل زرمبادلہ 588 ارب ڈالر سے زائد رہا۔
یاد رہے کہ روس نے مغربی ممالک کے پیسے میں کاروبار کرنے اور قومی خزانے میں ان کی مقدار کو کم کرنے کی پالیسی 2014 کے بعد متعارف کروائی تھی، جس کی فوری وجہ روس پر امریکہ کی معاشی پابندیاں بنی تھی۔ روسی مؤقف ہے کہ وہ ملکی مفادات کو نقصان پہنچانے والے ممالک کے پیسے کی حمایت جاری نہیں رکھ سکتا، یاد رہے کہ 2019 میں روس نے اپنے قومی خزانے میں سونے کی مقدار امریکی ڈالر سے زیادہ کرنے کا ہدف بھی حاصل کر لیا تھا۔