برطانوی تحقیقاتی ادارے سکاٹ لینڈ یارڈ نے مصنوعی ذہانت کو استعمال کرتے ہوئے شہریوں پر نظر رکھنے کے متنازعہ نظام کے دائرے کو مزید پھیلانے کا فیصلہ کیا ہے، منصوبے پر 30 لاکھ پاؤنڈ کی خطیر رقم خرچ ہو گی اور اس سے شہریوں کی پرانی سی سی ٹی وی فوٹیج اور سماجی میڈیا پر شائع تصاویر کے ذریعے انکی شناخت کی جا سکے گی۔ شہریوں کی اپنی معلومات سے انکی جاسوسی کی جدید ٹیکنالوجی کے استعمال پر سماجی حلقوں میں شدید تحفظات پائے جاتے تھے اور برطانیہ سمیت مغربی دنیا اس ٹیکنالوجی کے چین میں استعمال پر بھی ہمیشہ تنقید کرتا رہا ہے۔
برطانوی نشریاتی اداروں کے مطابق لندن کے میئر صادق خان نے گزشتہ ماہ انتہائی خاموشی سے مصنوعی ذہانت سے لیس اس نظام کو خریدنے کی منظوری دی اور لندن میں اس کے استعمال کو مزید بڑھانے کی اجازت دی۔ برطانیہ آر ایف آر نامی متنازعہ نظام جاپان سے خریدے گا جس سے ترجمان اسکاٹ لینڈ یارڈ کے مطابق جرائم کی تحقیقات میں تیزی اور آسانی ہو گی۔
معاملے پر سماجی و ٹیکنالوجی حلقوں کے ساتھ ساتھ حکومتی اداروں اور عہدےداروں کی طرف سے تنقید کی جا رہی ہے، برطانوی کمشنر برائے معلومات نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ انہوں نے عوامی معلومات کو جاسوسی کے کام میں استعمال کرنے کی اجازت نہیں دی ہے، اس سے عوام کے حکومت پر اعتماد کو سخت نقصان پہنچے گا، جدید ٹیکنالوجی کا عوامی معلومات کی بنیاد پر انکی کی جاسوسی ایک حساس مسئلہ ہے، اور اس سے سب سے بڑا خطرہ نجی معلومات کے تحفظ کے قوانین کو پہنچے گا، حکومت کو اس منصوبے میں شفافیت اور احتساب کو یقینی بنانے کی ضرورت ہے۔