روس نے بغیر پائلٹ کے جنگی طیارے کا منصوبہ عیاں کر دیا ہے۔ ریاستی ترقیاتی کاپوریشن کی جانب سے سامنے آنے والے اعلان کے مطابق روس بادلوں کی اونچائی سے اوپر پرواز کے اہل بغیر پائلٹ جنگی طیارے پر کام جاری رکھے ہے، طیارہ نہ صرف جدید ٹیکنالوجی سے لیس ہے بلکہ دشمن کی نظروں سے بچے رہنے کی صلاحیت کا بھی حامل ہے۔
اعلان لے ساتھ روسی عسکری انتظامیہ نے ایک ویڈیو بھی شائع کی ہے جس میں ٹیکنالوجی کی پانچویں نسل کے سخوئی سو-75 المعروف چیک میٹ کو پرواز بھرتے دکھایا گیا ہے۔ سٹیلتھ ٹیکنالوجی سے لیس اس طیارے میں پائلٹ کے بیٹھنے کے لیے کوئی جگہ نہیں ہے اور اسے زمین سے ہی کنٹرول کیا جا سکتا ہے۔طیارہ خود کار نظام کے تحت زمین سے بغیر ہدایات کے بھی کامیاب پرواز اور حملے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
روسی انتظامیہ کی جانب سے جاری ویڈیو میں ایک اہلکار طیارے کے تعارف میں کہتا نظر آتا ہے کہ دفاعی صنعت میں کام کرنے والے پیشہ ور کو ایک ہتھوڑا نہیں بلکہ بلیڈ چاہیے، اور یہ طیارہ ایک بلیڈ ہے، یہ پانچویں نسل کا کوئی روائیتی طیارہ نہیں فتح کا ضامن چیک میٹ ہے۔
دفاعی اسلحے کی صنعت سے وابستہ ماہرین کا ماننا ہے کہ سخوئی سو -75 کی بظاہر شبیہ امریکی ایف-35 سے مماثلت ضرور رکھتی ہے لیکن روسی اعلان کردہ قیمت (ڈھائی سے تین کروڑ ڈالر) کے مطابق یہ ایف-35 سے آدھی قیمت پر دستیاب ہو گا۔ واحد انجن سے لیس طیارہ دیگر طیاروں سے زیادہ تیز اور دیر تک پرواز کر سکتا ہے۔
روس نے طیارے کو 2023 میں متعارف کرنے کا اعلان کیا ہے۔ طیارہ ہر طرح کے اسلحے سے لیس ہونے کے ساتھ ساتھ دشمن کے ریڈار سے بچنے کی صلاحیت بھی رکھتا ہو۔