یورپی کونسل نے اتحادی ممالک میں روسی نشریات پر پابندی لگا دی ہے۔ اب یورپی شہری رشیا ٹوڈے، سپوتنک یا دیگر روسی ذرائع ابلاغ تک رسائی حاصل نہیں کر سکیں گے۔ کونسل نے روسی اداروں پر پابندی لگانے کی وجہ کو بیان کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ یوکرین میں جنگ کے حوالے سے غلط معلومات پھیلا رہے ہیں۔
کونسل نے اپنے جاری بیان میں کہا ہے کہ یہ پابندی یوکرین میں جنگ کے خاتمے تک برقرار رہے گی۔ بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ روسی اداروں کو یورپی اتحادیوں کے خلاف جھوٹ پھیلانے سے باز رہنا چاہیے۔
برسلز سے جاری بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ رشیا ٹوڈے اور سپوتنک یوکرین جنگ کا اہم ہتھیار ہیں، اور اس کے لیے روسی حمایت حاصل کرنے کا بڑا ذریعہ بھی ہیں۔ اس کے علاوہ کونسل نے ان اداروں کو مغربی ممالک کے خلاف عالمی ہوا بنانے کا بڑا مرکز قرار دیا ہے، جہاں سے یورپی مفاد کے خلاف پراپیگنڈا کیا جاتا ہے۔
رشیا ٹوڈے کی مدیر اینا بیلکینا نے یورپی کونسل کے اس فیصلے کی مذمت کی ہے، انکا کہنا تھا کہ یورپی کونسل کا الزام بے بنیاد ہے اور اس نے بغیر کسی ثبوت یا واضح دلیل کے نشریاتی اداروں پر پابندی عائد کی ہے۔
واضح رہے کہ مغربی ممالک اکثرو بیشتر روسی ابلاغی اداروں پر قدغنیں لگاتے رہتے ہیں، جبکہ اب یوکرین جنگ کے شروع ہونے سے پہلے ہی کچھ ممالک نے رشیا ٹوڈے اور سپوتنک پر پابندی عائد کر دی تھی۔
اس کے علاوہ امریکی مواصلاتی ٹیکنالوجی کمپنیاں مثلاً یوٹیوب اور فیس بک پھر رشیا ٹوڈے اور سپوتنک کے مواد پر الگورتھم کے ذریعے رکاوٹیں ڈالتی رہتی ہیں۔ گوگل اور آئی فون نے رشیا ٹوڈے اور سپوتنک کی ایپلیکیشنوں پر یورپی صارفین کے پابندی لگا رکھی ہے۔ واضح رہے کہ آئی فون اپنے صارفین کو کسی دوسرے آن لائن سٹور سے ایپلیکیشن حاصل کرنے کی اجازت بھی نہیں دیتا۔
دوسرے طرف برطانوی ضابطہ ادارے آفکام نے آر ٹی کے خلاف تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے، اور برطانیہ آر ٹی پر مکمل پابندی کا ارادہ رکھتا ہے۔
یورپی ممالک کی روسی میڈیا کے خلاف کارروائی کے جواب میں روس نے بھی ملک میں لبرل نشریاتی اداروں کو بند کر دیا ہے۔