یوکرین سے جنگ کے بعد ہجرت کرنے والے افراد کی تعداد 20 لاکھ سے بڑھ گئی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعدادوشمار کے مطابق پہلے ہفتے 10 لاکھ جبکہ اب تک 20 لاکھ سے زائد یوکرینی شہریوں نے مختلف ہمسایہ ممالک میں پناہ لی ہے۔
یوکرینی شہریوں کو قبول کرنے والے ممالک میں پولینڈ سر فہرست ہے اور اب تک وہاں 12 لاکھ 4 ہزار سے زائد شہری پناہ لے چکے ہیں، ہنگری تقریباً 2 لاکھ، سلواکیا ڈیڑھ لاکھ جبکہ روس میں پناہ لینے والے شہریوں کی 70 لاکھ سے تجاوز کر گئی ہے۔
اقوام متحدہ نے حکومتوں سے درخواست کی ہے کہ ملک کے اندر امداد کے متلاشی افراد کی تعداد لاکھوں میں ہے، اور فوری امداد نہ بھیجی گئی تو انسانی المیہ پیدا ہو سکتا ہے۔
یوکرینی حکومتی اعدادو شمار کے مطابق تناسب کے لحاظ سے ملک کی 4 فیصد آبادی ملک سے ہجرت کر گئی ہے جبکہ اندرون ملک نقل مکانی کرنے والوں کی تعداد کئی گناء زیادہ ہے۔
روس نے اقوام متحدہ کے الزامات کی تردید کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ کیف سمیت یوکرین کے کسی بھی شہر کو قطعاً بند نہیں کیا گیا، اور شہری بلارکاوٹ نقل مکانی کر سکتے ہیں، البتہ یورپی ممالک کی سرحد پر شہریوں کی سخت تلاشی لی جا رہی ہے اور صرف مخصوص افراد کو سرحد پار کرنے کی اجازت دی جا رہی ہے۔ اس عمل میں سخت سردی کے باوجود شہریوں نے بسا اوقات 3 روزتک یورپی ممالک کی سرحد پر انتظار کرنا پڑرہا ہے، جبکہ روس میں پناہ لینے والے افراد تیزی سے نقل مکانی کر پا رہے ہیں۔
روس نے اقوام متحدہ کے ان الزامات کی بھی سختی سے تردید کی ہے کہ انسانی آبادی کو نشانہ بنایا جا رہا ہے اور کہا ہے کہ ان کا نشانہ صرف اور صرف یورپی عسکری تنصیبات ہیں۔