Shadow
سرخیاں
پولینڈ: یوکرینی گندم کی درآمد پر کسانوں کا احتجاج، سرحد بند کر دیخود کشی کے لیے آن لائن سہولت، بین الاقوامی نیٹ ورک ملوث، صرف برطانیہ میں 130 افراد کی موت، چشم کشا انکشافاتپوپ فرانسس کی یک صنف سماج کے نظریہ پر سخت تنقید، دور جدید کا بدترین نظریہ قرار دے دیاصدر ایردوعان کا اقوام متحدہ جنرل اسمبلی میں رنگ برنگے بینروں پر اعتراض، ہم جنس پرستی سے مشابہہ قرار دے دیا، معاملہ سیکرٹری جنرل کے سامنے اٹھانے کا عندیامغرب روس کو شکست دینے کے خبط میں مبتلا ہے، یہ ان کے خود کے لیے بھی خطرناک ہے: جنرل اسمبلی اجلاس میں سرگئی لاوروو کا خطاباروناچل پردیش: 3 کھلاڑی چین اور ہندوستان کے مابین متنازعہ علاقے کی سیاست کا نشانہ بن گئے، ایشیائی کھیلوں کے مقابلے میں شامل نہ ہو سکےایشیا میں امن و استحکام کے لیے چین کا ایک اور بڑا قدم: شام کے ساتھ تذویراتی تعلقات کا اعلانامریکی تاریخ کی سب سے بڑی خفیہ و حساس دستاویزات کی چوری: انوکھے طریقے پر ادارے سر پکڑ کر بیٹھ گئےیورپی کمیشن صدر نے دوسری جنگ عظیم میں جاپان پر جوہری حملے کا ذمہ دار روس کو قرار دے دیااگر خطے میں کوئی بھی ملک جوہری قوت بنتا ہے تو سعودیہ بھی مجبور ہو گا کہ جوہری ہتھیار حاصل کرے: محمد بن سلمان

مغرب کے دوہرے معیار: دنیا پر روس سے تجارت پر پابندیاں، برطانیہ سمیت بیشتر مغربی ممالک روس سے گیس و تیل کی خریداری جاری رکھیں گے

یورپ اپنی ضرورت کی 40٪ گیس روس سے خریدتا ہے۔

برطانیہ سمیت بیشتر یورپی ممالک نے اعلان کیا ہے کہ وہ اپنی گیس اور تیل کی ضروریات کے لیے روس سے درآمدات جاری رکھیں گے۔ برطانوی محکمہ ذرائع آمدورفت نے وضاحت دیتے ہوئے کہا کہ اگرچہ روسی جہازوں پر ملکی حدود میں داخل ہونے پر پابندی عائد کر دی گئی ہے لیکن برطانیہ اپنی ضرورت کے لئے روس سے توانائی کی درآمد جاری رکھے گا۔

یاد رہے کہ برطانیہ نے یوکرین تنازعہ شروع ہونے پر روس سے تعلق رکھنے والی تمام آمدورفت کی کمپنیوں، جس میں بری، بحری یا فضائی تمام ذرائع شامل ہیں پر پابندی عائد کر دی ہے۔ یہ پابندی نہ صرف روسی کمپنیوں بلکہ ماسکو سے کام کرنے والی کمپنیوں پر بھی لگائی گئی ہے۔

ملک میں توانائی کا بحران پیدا ہوتے دیکھ حکومت کو اعلان کرنا پڑا کہ روس پر تجارتی پابندیاں ضرور لگائی گئی ہیں لیکن برطانیہ اپنی ضرورت کی توانائی اس سے خریدنا جاری رکھے گا، البتہ اب یہ ترسیل روسی کمپنیاں نہیں دیگر کمپنیاں کر سکیں گی۔

واضح رہے کہ برطانیہ اپنی ضروت کی 4٪ گیس اور کئی گناء زیادہ تیل روس سے حاصل کرتا ہے۔ برطانیہ نے روس سے حالات کشیدہ ہونے پر متبادل ذرائع سے رابطہ ضرور بڑھایا ہے البتہ جب تک ایسا ممکن نہیں ہوتا، روس سے درآمد جاری رکھی جائے گی۔

اس کے لیے برطانوی وزیر برائے توانائی متحرک ہیں اور انہوں نے خصوصی گفتگو میں کہا ہے کہ وہ قابل تجدید توانائی کی ذرائع، اور جوہری توانائی پر تیزی سے منتقل ہونے کی کوشش کر رہے ہیں لیکن اس کے ساتھ ساتھ روس کے علاوہ دیگر ممالک سے بھی رابطہ کیا جا رہا ہے۔ البتہ تب تک روس سے درآمدات جاری رہیں گی۔

دوست و احباب کو تجویز کریں

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

5 × 4 =

Contact Us