اطالوی وزیر خارجہ اور نائب وزیرخارجہ نے لیبیا کے سابق صدر معمر قذافی کے قتل کو مغرب کی بڑی غلطی قرار دیا ہے۔ مشرق وسطیٰ کے اہم مسلم افریقی ملک لیبیا کی حالیہ صورتحال پر تبصرہ کرتے ہوئے اعلیٰ اطالوی قیادت کا کہنا تھا کہ معمر قذافی کو مار کر مغرب نے بہت بڑی غلطی کی، معمر قذافی کے بعد کا لیبیا خلفشار اور تشدد کا مدکز بن گیا ہے۔
اٹلی کے شہر تسکھنی میں ایک تقریب سے خطاب میں دونوں اعلیٰ قیادتوں نے کہا کہ قذافی کے دور کا لیبیا حالیہ دور سے کئی درجے بہتر تھا۔ معمر قذافی شاید ایک اچھے جمہوری رہنما نہ تھے تاہم ان کے بعد کی ملکی صورتحال بدتر ہے۔ اٹلی کی معمر قذافی کے ساتھ ہجرت کے حوالے سے ایک پالیسی طے تھی اور ہم غیرقانونی انسانی سمگلنگ کو کسی نا کسی طرح منظم کرنے میں کامیاب تھے تاہم اب صوتحال ہاتھ سے نکل چکی ہے۔
واضح رہے کہ نیٹو نے 2011 میں معمر قذافی کا تختہ الٹ دیا تھا اور انہیں ایک جتھے نے سرعام قتل کر دیا تھا۔ ان پر الزام لگایا گیا تھا کہ وہ عوام کو ناحق مار رہے ہیں۔ جس الزام کی بعدازاں ایک برطانوی تحقیقات میں نفی ہو گئی تھی۔
یاد رہے کہ لیبیا 2011 سے انتشار اور خانہ جنگی کا شکار ہے۔