امریکی صدر جو بائیڈن کے سر پر مواخذے کی تحریک کا خوف منڈلانے لگا۔ سرائے ابیض نے قانونی ماہرین سے مشاورت شروع کر دی جبکہ میڈیا کو خصوصی بیانیہ ترتیب دینے کے لیے صدارتی محل میں خصوصی نشستیں منعقد ہو نے لگ گئی ہیں۔
رشیا ٹوڈے نے متعدد ذرائع سے اس چیز کی تصدیق کروائی ہے کہ حزب اختلاف کی جماعت ریپبلکن کی جانب سے صدر بائیڈن کے مواخذے کی تحریک زور پکڑ رہی ہے۔ ریپبلکن جماعت صدر بائیڈن اور ان کے بیٹے ہنٹر بائیڈن کے غیر ملکی خصوصی یوکرین میں کاروبار اور دیگر غیر قانونی سرگرمیوں پر مواخذے کی تحریک لانا چاہتی ہے۔ اور اس کے لیے مواد بھی اکٹھا کر لیا گیا ہے۔
بائیڈن انتطامیہ کے ایک اعلیٰ عہدے دار کا کہنا ہے کہ ریپبلکن جماعت کے پاس کوئی ثبوت نہیں ہیں اور اس تحریک کا مقصد ملک میں انتشار پھیلانے کے علاوہ کچھ نہیں ہے۔ حزب اختلاف صدر کو لوگوں کی خدمت سے روکنا چاہتی ہے اور معاشی بحران میں ایسی تحریکوں سے انتظامیہ کو تنگ کیا جا رہا ہے۔
ریپبلکن کا کہنا ہے کہ صدر کے خلاف تمام ثبوت ان کے بیٹے کے لیپ ٹاپ سے حاصل کیے گئے ہیں، اور وہ ناقابل تردید ہیں۔ واضح رہے کہ صدر بائیڈن اور ان کے بیٹے پر منشیات، ہتھیاروں کی غیر قانونی خریدو فروخت اور لڑکیوں سے زبردستی جنسی دھندہ کروانے کے الزامات عائد ہیں۔ جو بظاہر ان کا بیٹا کرتا ہے تاہم اس میں صدر کی معاونت بھی رہی ہے، خصوصاً یوکرین اور چین میں کاروبار جمانے میں صدر بائیڈن نے ماضی میں بطور نائب صدر اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے بیٹے کی مدد کی۔
صدر بائیڈن الزامات کی تردید کرتے ہیں تاہم ان کے بیٹے کی ای میلیں اور کاروباری شراکت دار کا بیان اس حوالے سے صدر کی وضاحت کی تردید کرتے ہیں۔