چیچنیا کے صدر رمضان قادروو نے امریکہ کو دھمکی دی ہے کہ اگر اس کی والدہ ایمانی قادرووا پر سے سفرہ پابندیاں نہ ہٹائی گئیں تو اسے سخت ردعمل بھگتنا ہو گا۔ 24 آگست کو یوکرین کے یوم آزادی کے موقع پر امریکہ نے صدر رمضان کی والدہ سمیت بیشتر روسی شخصیتوں پر سفری و مالی پابندیاں عائد کی تھیں جس پر صدر رمضان کی جانب سے پہلا ردعمل سامنے آیا ہے۔
امریکہ کا مؤقف ہے کہ ایمانی صاحبہ یوکرینی بچوں کو خصوصی سیاسی تعلیم دینے والی تنظیم احمد قادروو کی سربراہ ہیں۔ رمضان قادروو کا کہنا ہے کہ دنیا جانتی ہے ان کی والدہ امددی سرگرمیوں میں شامل ایک سماجی خاتون ہیں اور ان کا کسی غیر انسانی معاملے سے کوئی تعلق نہیں۔ان کا کہنا تھا کہ ان کی والدہ کو صرف اس لیے سزا دی جا رہی ہے کیونکہ وہ ان کی والدہ ہیں۔ امریکی انتظامیہ تمام اخلاقی اقدار بھول چکی ہے۔ ان پابندیوں کا ان کی ذات کو کوئی نقصان نہیں، اس سے صرف امریکی انا کی تشفی ہی ممکن ہے۔
تاہم روسی خودمختار ریاست چیچنیا کے صدر، جو کہ خود بھی امریکہ اور یورپ کی سفری و مالی پابندیوں کا شکار ہیں نے والدہ پر عائد پابندیوں پر ناراضگی کا اظہار کیا ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ان ہتھکنڈوں سے امریکہ انہیں اپنے وطن کی حفاظت سے روک نہیں سکتا۔ وہ نیٹو کی یوکرین میں کمر توڑتے رہیں گے، جیسے موولِد ویسائیتو دوسری جنگ عظیم میں نازیوں کی توڑتے رہے ہیں۔ انہوں نے یوکرینی عوام کو مخاطب ہوتے کہا کہ امریکی ان کی اموات کا مزہ لے رہے ہیں، یہ ہم جنس پرستی والی جمہوریت سے یوکرینیوں بچنا چاہیے۔ اور امریکی گند کو اپنے ملک میں جگہ نہیں دینی چاہیے۔
چیچنی صدر نے خطاب کا اختتام ایک بار پھر امریکہ کو دھمکی دے کر کیا، اور کہا کہ اگر ان کی والدہ سے پابندیاں نہ ہٹائی گئیں تو وہ ہر طرح کے اقدام میں آزاد ہوں گے۔