Shadow
سرخیاں
مغربی طرز کی ترقی اور لبرل نظریے نے دنیا کو افراتفری، جنگوں اور بےامنی کے سوا کچھ نہیں دیا، رواں سال دنیا سے اس نظریے کا خاتمہ ہو جائے گا: ہنگری وزیراعظمامریکی جامعات میں صیہونی مظالم کے خلاف مظاہروں میں تیزی، سینکڑوں طلبہ، طالبات و پروفیسران جیل میں بندپولینڈ: یوکرینی گندم کی درآمد پر کسانوں کا احتجاج، سرحد بند کر دیخود کشی کے لیے آن لائن سہولت، بین الاقوامی نیٹ ورک ملوث، صرف برطانیہ میں 130 افراد کی موت، چشم کشا انکشافاتپوپ فرانسس کی یک صنف سماج کے نظریہ پر سخت تنقید، دور جدید کا بدترین نظریہ قرار دے دیاصدر ایردوعان کا اقوام متحدہ جنرل اسمبلی میں رنگ برنگے بینروں پر اعتراض، ہم جنس پرستی سے مشابہہ قرار دے دیا، معاملہ سیکرٹری جنرل کے سامنے اٹھانے کا عندیامغرب روس کو شکست دینے کے خبط میں مبتلا ہے، یہ ان کے خود کے لیے بھی خطرناک ہے: جنرل اسمبلی اجلاس میں سرگئی لاوروو کا خطاباروناچل پردیش: 3 کھلاڑی چین اور ہندوستان کے مابین متنازعہ علاقے کی سیاست کا نشانہ بن گئے، ایشیائی کھیلوں کے مقابلے میں شامل نہ ہو سکےایشیا میں امن و استحکام کے لیے چین کا ایک اور بڑا قدم: شام کے ساتھ تذویراتی تعلقات کا اعلانامریکی تاریخ کی سب سے بڑی خفیہ و حساس دستاویزات کی چوری: انوکھے طریقے پر ادارے سر پکڑ کر بیٹھ گئے

پاکستانی وزیراعظم کی نیویارک میں معروف ” متنازع یہودی” سے ملاقات

George Soros Imran Khan
Pakistani Prime Minister Imran Khan meets George Soros

ترک صدر کی طرف سے یہودی سازش کا مرکز قرار دئیے جانے والے جارج سوروس کی عمران خان کو پاکستان میں تعلیم کے شعبے اور ٹیکس اصلاحات میں تعاون کی پیشکش،فلاحی کاموں میں 32 ارب ڈالر عطیہ کرنے والے ارب پتی یہودی کو کئی ممالک میں ناپسند کیا جاتا ہے

نیویارک (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 26 ستمبر 2019ء) : برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی نے اپنی ایک رپورٹ میں لکھا ہے کہ وزیراعظم عمران خان نے نیویارک میں جہاں کئی اہم بین الاقوامی شخصیات سے ملاقاتیں کیں۔وہیں انہوں نے ایک ارب پتی یہودی شخص سے بھی ملاقات کی جو دنیا بھر میں فلاحی کاموں کے 32 ارب ڈالر عطیہ کر چکے ہیں لیکن اس کے باوجود بھی وہ اپنے ملک سمیت کئی ممالک میں ایک ناپسندیدہ شخص سمجھے جاتے ہیں۔ذرائع کا کہنا ہے کہ جارج سوروس نے عمران خان سے پاکستان میں تعلیم کے شعبے میں تعاون فراہم کرنے کے علاوہ افغانستان میں اپنے تعلیمی منصوبوں پر بھی بات چیت کی۔پاکستان کے سرکاری ریڈیو کے مطابق اوپن سوسائٹی فاؤنڈیشنز کے وفد نے ٹیکس اصلاحات میں بھی پاکستان کی مدد کرنے کی پیشکش کی ہے جب کہ اوپن فاؤنڈیشنز کا ایک وفد بہت جلد پاکستان کا دورہ بھی کرے گا۔

رپورٹ میں جارج سوروس کے بارے میں مزید بتایا گیا ہے کہ جارج سوروس کی کمپنی 40 سال سے دنیا کے 120 ملکوں میں فلاحی کام کرتی ہے۔ جارج سوروس اوپن سوسائٹی فاؤنڈیشنز کے سربراہ ہیں۔امریکا سے لے کر آسٹریلیا تک اور ہنگری سے ہونڈورس تک جارج ایک متنازع شخصیت سمجھے جاتے ہیں جب کہ ان پر الزام عائد کیا جاتا ہے وہ کسی بڑی عالمی سازش کا حصہ ہیں،امریکا اور مغرب کی دائیں بازو کی قوتیں جارج سوروس کی مخالفت میں پیش پیش رہتی ہیں۔جارج سوروس کو کئی ممالک میں برا بھلا کہا جاتا ہے جن میں امریکا،آرمینیا، آسٹریلیا، ہونڈورس، فلپائن اور روس شامل ہیں۔ترک صدر طیب اردگان نے سوروس کو ایک یہودی سازش کا مرکزی کردار قرار دیا تھا،جو ترکی اور کئی دوسرے ممالک کو تقسیم کرنے اور غیر مستحکم کرنے کے لیے بنائی گئی ہے۔جب کہ اٹلی کے نائب وزیراعظم میتو سیلوینی نے سوروس پر الزام لگایا تھا کہ وہ اٹلی کو تارکین وطن سے بھرنا چاہتے ہیں کیونکہ انہیں غلام بہت پسند ہیں۔اس کے علاوہ بھی مختلف ممالک میں سوروس پر الزام عائد کیے جاتے ہیں۔دلچسپ بات یہ ہے کہ سوروس جس ملک میں پیدا ہوئے وہاں ان کی مخالفت سب سے زیادہ کی جاتی ہے۔تاہم جارج سوروس اوپن سوسائٹی فاؤنڈیشنز ان تمام الزامات کی تردید کرتی ہے۔

دوست و احباب کو تجویز کریں

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

two × one =

Contact Us