پیر, دسمبر 30 https://www.rt.com/on-air/ Live
Shadow
سرخیاں
مغربی طرز کی ترقی اور لبرل نظریے نے دنیا کو افراتفری، جنگوں اور بےامنی کے سوا کچھ نہیں دیا، رواں سال دنیا سے اس نظریے کا خاتمہ ہو جائے گا: ہنگری وزیراعظمامریکی جامعات میں صیہونی مظالم کے خلاف مظاہروں میں تیزی، سینکڑوں طلبہ، طالبات و پروفیسران جیل میں بندپولینڈ: یوکرینی گندم کی درآمد پر کسانوں کا احتجاج، سرحد بند کر دیخود کشی کے لیے آن لائن سہولت، بین الاقوامی نیٹ ورک ملوث، صرف برطانیہ میں 130 افراد کی موت، چشم کشا انکشافاتپوپ فرانسس کی یک صنف سماج کے نظریہ پر سخت تنقید، دور جدید کا بدترین نظریہ قرار دے دیاصدر ایردوعان کا اقوام متحدہ جنرل اسمبلی میں رنگ برنگے بینروں پر اعتراض، ہم جنس پرستی سے مشابہہ قرار دے دیا، معاملہ سیکرٹری جنرل کے سامنے اٹھانے کا عندیامغرب روس کو شکست دینے کے خبط میں مبتلا ہے، یہ ان کے خود کے لیے بھی خطرناک ہے: جنرل اسمبلی اجلاس میں سرگئی لاوروو کا خطاباروناچل پردیش: 3 کھلاڑی چین اور ہندوستان کے مابین متنازعہ علاقے کی سیاست کا نشانہ بن گئے، ایشیائی کھیلوں کے مقابلے میں شامل نہ ہو سکےایشیا میں امن و استحکام کے لیے چین کا ایک اور بڑا قدم: شام کے ساتھ تذویراتی تعلقات کا اعلانامریکی تاریخ کی سب سے بڑی خفیہ و حساس دستاویزات کی چوری: انوکھے طریقے پر ادارے سر پکڑ کر بیٹھ گئے

گوگل کو4 ملین آئی فون صارفین کے ڈیٹا تک ناجائزرسائی حاصل کرنے پربڑے پیمانے پر کارروائی کا سامنا

گوگل کو4 ملین آئی فون صارفین کے ڈیٹا تک ناجائزرسائی حاصل کرنے پربڑے پیمانے پر کارروائی کا سامنا ہے۔واضح رہے کہ لندن میں عدالت کی اپیل پرگوگل کے خلاف بڑے پیمانے پر کارروائی کے لئے دعویٰ کیا گیا  ہے جس میں اس نے 40 لاکھ سے زیادہ آئی فون صارفین کے اعداد و شمار تک غیر قانونی طور پر رسائی حاصل کی ہے ، اور اس کے ازالے کے خلاف ہائی کورٹ کے سابق فیصلے کو کالعدم قرار دیا ہے۔

اپنی قانونی کارروائی میں ، دعویداروں نے گوگل پر الزام لگایا کہ وہ جون 2011 اور فروری 2012 کے درمیان سفاری رازداری کی ترتیبات کو نظرانداز کرتے ہوئے ایپل آئی فونز پر انٹرنیٹ براؤزنگ کے ڈیٹا تک رسائی حاصل کر رہا ہے۔

نمائندہ دعویداروں میں سے ایک کے لئے کام کرنے والی قانونی فرم ، مشکون ڈی رییا نے اپیل عدالت کے اس اقدام کو “انتہائی اہم ” قرار دیا ہے کیونکہ وہ “ڈیٹا پروٹیکشن قانون” کے تحت متعدد اہم قانونی اصولوں کی تصدیق کرتی ہے ، اور یہاں تک کہ یہ ایک نئے طریقہ کار کے آغاز کی علامت بھی ہے۔ ”

ان کے مؤکل رچرڈ لائیڈ نے ” بڑے پیمانے پر ڈیٹا کی خلاف ورزی کے دعووں پر گوگل اور دوسری بڑی ٹیک کمپنیوں کو ایک بہت واضح پیغام بھیجا ہے اور کہا ہے کہ: آپ قانون سے بالاتر نہیں ہیں۔”

عدالتی فیصلے پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے ، گوگل نے کہا کہ اس کا خیال ہے کہ عدالت کوپورے معاملے کو خارج کردینا چاہئے۔ ایک ترجمان نے رائٹرز کو بتایا ، “یہ معاملہ ایک دہائی قبل پیش آنے والے واقعات سے متعلق ہے اور اس وقت بھی ہم نے کہا تھا کہ۔” “ہمارا ماننا ہے کہ اس کی کوئی اہمیت نہیں ہے اور اسے مسترد کردیا جانا چاہئے۔

دوست و احباب کو تجویز کریں

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

5 × one =

Contact Us