صدر ولادیمیر پوتن نے بدھ کے روز روسی انرجی ہفتہ فورم کے شرکاء کو بتایا کہ روس کبھی بھی امریکی ڈالر سے پیچھے ہٹنا نہیں چاہتا تھا لیکن امریکی پالیسیوں نے روس کے ساتھ ساتھ بہت سارے دوسرے اتحادی ممالک کو بھی ایسا کرنے پر مجبور کردیا۔
روسی صدر کے بقول ، امریکہ ’اپنی قومی کرنسی کو بطور ہتھیار اور ڈالر کو سیاسی دباؤ کے آلہ کار کے طور پر استعمال کرنے کی کوشش کرتا ہے جو کہ ایک بہت بڑی غلطی ہے۔ انہوں نے وضاحت کی کہ واشنگٹن کے اقدامات نے پہلے ہی امریکی اتحادیوں سمیت متعدد ممالک کو محفوظ ریزرو کرنسی کے حوالے سے دوبارہ غور کرنے پر مجبور کردیا ہے ، جبکہ ڈالر کے ذخائر میں پہلے ہی 50 فیصد سے 45 فیصد تک کمی واقع ہوئی ہے۔
انھوں نے مزید کہا کہ ڈالر نے پوری دنیا میں بھر پور اعتماد حاصل کیا۔ یہ دنیا کی واحد عالمی کرنسی تھی۔ مگر پھرامریکہ نے ڈالر کے استعمال پر پابندیاں عائد کرنے کے لئے ، ڈالر کو سیاسی آلے کے طور پر استعمال کرنا شروع کردیا جس کی وجہ سے روس سمیت بہت سے دیگ ممالک ڈالر پر انحصار کم کرنے پر مجبور ہو گئے۔ “