ترکی کے صدر رجب طیب اردگان نے شام میں اپنے ملک کی جانب سے شروع کی جانے والی فوجی مداخلت پر تنقید کرنے کے خلاف یوروپ کو متنبہ کیا ہے ، اور یہ دعویٰ کیا ہے کہ اگر یورپ باز نہیں آیا تو ترکی لاکھوں مہاجرین کو یورپی یونین میں داخل ہونے کے لیے دروازے کھول دے گا ۔
اپنی اے کے پارٹی سے تعلق رکھنے والے قانون سازوں سے ایک تقریرکے دوران میں ، اردگان نے متنبہ کیا کہ اگر یورپ نے شام میں ترکی کے آپریشن کو یلغار کے طور پر دیکھا تو اس پر جوابی کاروائی ہوگی۔
اردگان نے یورپ کو مخاطب کرتے پوئے کہا:ارے یورپ! جاگو ۔ میں پھر یہ کہتا ہوں: اگر آپ شام میں ہمارے آپریشن کو حملہ ثابت کرنےکی کوشش کرتے ہیں تو ہمارا کام آسان ہے: ہم دروازے کھولیں گے اور آپ کو چھتیس لاکھ تارکین وطن بھیجیں گے۔
واضح رہے کہ یوروپی کمیشن کے صدر ژان کلود جنکر نے اسے خطرہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ انقرہ کو شمال مشرقی شام میں “جاری فوجی آپریشن بند کرنا چاہئے”۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ حملہ “کام نہیں کرے گا” اور ترکی کو نام نہاد “سیف زون” بنانے میں یورپ کی مدد کی توقع نہیں کرنی چاہئے۔