جمعرات, مئی 2 https://www.rt.com/on-air/ Live
Shadow
سرخیاں
مغربی طرز کی ترقی اور لبرل نظریے نے دنیا کو افراتفری، جنگوں اور بےامنی کے سوا کچھ نہیں دیا، رواں سال دنیا سے اس نظریے کا خاتمہ ہو جائے گا: ہنگری وزیراعظمامریکی جامعات میں صیہونی مظالم کے خلاف مظاہروں میں تیزی، سینکڑوں طلبہ، طالبات و پروفیسران جیل میں بندپولینڈ: یوکرینی گندم کی درآمد پر کسانوں کا احتجاج، سرحد بند کر دیخود کشی کے لیے آن لائن سہولت، بین الاقوامی نیٹ ورک ملوث، صرف برطانیہ میں 130 افراد کی موت، چشم کشا انکشافاتپوپ فرانسس کی یک صنف سماج کے نظریہ پر سخت تنقید، دور جدید کا بدترین نظریہ قرار دے دیاصدر ایردوعان کا اقوام متحدہ جنرل اسمبلی میں رنگ برنگے بینروں پر اعتراض، ہم جنس پرستی سے مشابہہ قرار دے دیا، معاملہ سیکرٹری جنرل کے سامنے اٹھانے کا عندیامغرب روس کو شکست دینے کے خبط میں مبتلا ہے، یہ ان کے خود کے لیے بھی خطرناک ہے: جنرل اسمبلی اجلاس میں سرگئی لاوروو کا خطاباروناچل پردیش: 3 کھلاڑی چین اور ہندوستان کے مابین متنازعہ علاقے کی سیاست کا نشانہ بن گئے، ایشیائی کھیلوں کے مقابلے میں شامل نہ ہو سکےایشیا میں امن و استحکام کے لیے چین کا ایک اور بڑا قدم: شام کے ساتھ تذویراتی تعلقات کا اعلانامریکی تاریخ کی سب سے بڑی خفیہ و حساس دستاویزات کی چوری: انوکھے طریقے پر ادارے سر پکڑ کر بیٹھ گئے

اگر یورپی یونین نے شام میں ترک آپریشن کو حملے کا نام دیا تو ترکی لاکھوں مہاجرین کو یورپ بھیج دے گا ۔اردگان

ترکی کے صدر رجب طیب اردگان نے شام میں اپنے ملک کی جانب سے شروع کی جانے والی فوجی مداخلت پر تنقید کرنے کے خلاف یوروپ کو متنبہ کیا ہے ، اور یہ دعویٰ کیا ہے کہ اگر یورپ باز نہیں آیا تو ترکی لاکھوں مہاجرین کو یورپی یونین میں داخل ہونے کے لیے دروازے کھول دے گا ۔

اپنی اے کے پارٹی سے تعلق رکھنے والے قانون سازوں سے ایک تقریرکے دوران میں ، اردگان نے متنبہ کیا کہ اگر یورپ نے شام میں ترکی کے آپریشن کو یلغار کے طور پر دیکھا تو اس پر جوابی کاروائی ہوگی۔

اردگان نے یورپ کو مخاطب کرتے پوئے کہا:ارے یورپ! جاگو ۔ میں پھر یہ کہتا ہوں: اگر آپ شام میں ہمارے آپریشن کو حملہ ثابت کرنےکی کوشش کرتے ہیں تو ہمارا کام آسان ہے: ہم دروازے کھولیں گے اور آپ کو چھتیس لاکھ تارکین وطن بھیجیں گے۔

واضح رہے کہ یوروپی کمیشن کے صدر ژان کلود جنکر نے اسے خطرہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ انقرہ کو شمال مشرقی شام میں “جاری فوجی آپریشن بند کرنا چاہئے”۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ حملہ “کام نہیں کرے گا” اور ترکی کو نام نہاد “سیف زون” بنانے میں یورپ کی مدد کی توقع نہیں کرنی چاہئے۔

دوست و احباب کو تجویز کریں

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

seven + 14 =

Contact Us