جمعرات, مئی 2 https://www.rt.com/on-air/ Live
Shadow
سرخیاں
مغربی طرز کی ترقی اور لبرل نظریے نے دنیا کو افراتفری، جنگوں اور بےامنی کے سوا کچھ نہیں دیا، رواں سال دنیا سے اس نظریے کا خاتمہ ہو جائے گا: ہنگری وزیراعظمامریکی جامعات میں صیہونی مظالم کے خلاف مظاہروں میں تیزی، سینکڑوں طلبہ، طالبات و پروفیسران جیل میں بندپولینڈ: یوکرینی گندم کی درآمد پر کسانوں کا احتجاج، سرحد بند کر دیخود کشی کے لیے آن لائن سہولت، بین الاقوامی نیٹ ورک ملوث، صرف برطانیہ میں 130 افراد کی موت، چشم کشا انکشافاتپوپ فرانسس کی یک صنف سماج کے نظریہ پر سخت تنقید، دور جدید کا بدترین نظریہ قرار دے دیاصدر ایردوعان کا اقوام متحدہ جنرل اسمبلی میں رنگ برنگے بینروں پر اعتراض، ہم جنس پرستی سے مشابہہ قرار دے دیا، معاملہ سیکرٹری جنرل کے سامنے اٹھانے کا عندیامغرب روس کو شکست دینے کے خبط میں مبتلا ہے، یہ ان کے خود کے لیے بھی خطرناک ہے: جنرل اسمبلی اجلاس میں سرگئی لاوروو کا خطاباروناچل پردیش: 3 کھلاڑی چین اور ہندوستان کے مابین متنازعہ علاقے کی سیاست کا نشانہ بن گئے، ایشیائی کھیلوں کے مقابلے میں شامل نہ ہو سکےایشیا میں امن و استحکام کے لیے چین کا ایک اور بڑا قدم: شام کے ساتھ تذویراتی تعلقات کا اعلانامریکی تاریخ کی سب سے بڑی خفیہ و حساس دستاویزات کی چوری: انوکھے طریقے پر ادارے سر پکڑ کر بیٹھ گئے

صدی کا سب سے بڑا سودا’: مودی کی بینکاک میں شیر کی سواری اور چین کی یاری کی تمنا

وزیر اعظم نریندر مودی بینکاک میں فیصلہ کریں گے کہ آیا ہندوستان دنیا کی نصف آبادی اور عالمی معیشت کا 40 فیصد رکھنے والے علاقائی جامع معاشی شراکت داری(آر سی ای پی) منصوبےمیں شامل ہوگا یا نہیں۔ ان کا یہ فیصلہ شیر کی سواری کرنے کے مترادف ہو گا اور اس توقع کے ساتھ ہو گا کہ چین اس درندے کو قابو کرنے میں بھارت کی مدد کرے گا ۔

اگر بھارت قدم بڑھاتا ہے تو مودی کے ملک میں احتجاج کا سونامی جاری ہوسکتا ہے جس کی وجہ سے وہ اپنے ہی آدمیوں میں تنہا ہوسکتا ہے اور کسانوں ، دودھ مالکان ، خدمات کی صنعت اور آٹوموبائل صنعت کی نظر میں اسے ولن قرار دیا جا سکتا ہے۔ لیکن اگر بھارت معاہدے پر دستخط کرنے پر غور کرتا ہے تو ، مودی کو اپنے پڑوس میں چند دوست مل سکتے ہیں ۔

ژنہوا کی اطلاع کے مطابق چینی صدر شی جنپنگ کی طرف سے دونوں ممالک کے درمیان “100 سالہ منصوبہ” کی پیش کش کی حمایت کی جاسکتی ہے اور دیگر کثیر جہتی معاہدوں مثلاً برکس (برازیل ، روس ، ہندوستان ، چین اور جنوبی افریقہ) ، روس ، ہندوستان ، چین (آر آئی سی) سہ فریقی گروہ بندی اور ایس سی او (شنگھائی تعاون تنظیم) جیسا معاہدہ تشکیل پا سکتا ہے۔

دوست و احباب کو تجویز کریں

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

1 × 3 =

Contact Us