Shadow
سرخیاں
برطانوی شاہی بحریہ میں نشے اور جنسی زیادتیوں کے واقعات کا انکشاف، ترجمان کا تبصرے سے انکار، تحقیقات کی یقین دہانیتیونسی شہری رضا بن صالح الیزیدی کسی مقدمے کے بغیر 24 برس بعد گوانتانوموبے جیل سے آزادمغربی طرز کی ترقی اور لبرل نظریے نے دنیا کو افراتفری، جنگوں اور بےامنی کے سوا کچھ نہیں دیا، رواں سال دنیا سے اس نظریے کا خاتمہ ہو جائے گا: ہنگری وزیراعظمامریکی جامعات میں صیہونی مظالم کے خلاف مظاہروں میں تیزی، سینکڑوں طلبہ، طالبات و پروفیسران جیل میں بندپولینڈ: یوکرینی گندم کی درآمد پر کسانوں کا احتجاج، سرحد بند کر دیخود کشی کے لیے آن لائن سہولت، بین الاقوامی نیٹ ورک ملوث، صرف برطانیہ میں 130 افراد کی موت، چشم کشا انکشافاتپوپ فرانسس کی یک صنف سماج کے نظریہ پر سخت تنقید، دور جدید کا بدترین نظریہ قرار دے دیاصدر ایردوعان کا اقوام متحدہ جنرل اسمبلی میں رنگ برنگے بینروں پر اعتراض، ہم جنس پرستی سے مشابہہ قرار دے دیا، معاملہ سیکرٹری جنرل کے سامنے اٹھانے کا عندیامغرب روس کو شکست دینے کے خبط میں مبتلا ہے، یہ ان کے خود کے لیے بھی خطرناک ہے: جنرل اسمبلی اجلاس میں سرگئی لاوروو کا خطاباروناچل پردیش: 3 کھلاڑی چین اور ہندوستان کے مابین متنازعہ علاقے کی سیاست کا نشانہ بن گئے، ایشیائی کھیلوں کے مقابلے میں شامل نہ ہو سکے

روسی صدر ولادی میر پوتن کا’بیٹیوں‘ سے متعلق سوال کے جواب سے گریز کیوں؟

روس کے صدر ولادی میر پوتن نے سال کے اختتام پر براہ راست نشر کی جانے والی پریس کانفرنس میں اپنی دو بیٹیوں کی مبینہ شناخت کے بارے میں پوچھے گئے سوالات کا جواب دینے سے گریز کیا۔

یہ پریس کانفرنس تمام اہم ریاستی ٹی وی چینلز پر براہ راست نشر کی جا رہی تھی۔ اس پریس کانفرنس میں جب ان سے پوچھا گیا کہ وہ کب ان اطلاعات کی تصدیق کریں گے کہ ان کی دو بیٹیاں جن کی پہچان اور ان کے پیشہ کے بارے میں سرکاری طور پر کچھ نہیں بتایا جاتا اصل میں یکاترینا تیکونوا اور ماریا ورونٹسوا ہیں

پوتن نے سوال کا جواب دینے کی بجائے کہا کہ ’آپ نے ایک کاروباری معاملے کے بارے میں بات کی۔ آپ نے ایک خاتون کا ذکر پھر دوسری خاتون کا ذکر کیا۔ آپ نے ان کے ذاتی شیئرز کا ذکر کیا۔ آپ نے ان کے کاروبار کی وسعت کی بات کی۔ لیکن آپ نے سب کچھ نہیں کہا، آپ نے تو صرف کچھ حقائق بیان کیے ۔ آپ ان کے کاروبار کے بارے میں مزید معلومات حاصل کریں توآپ کو معلوم ہو جائے گا کہ ان کا کاروبار کیا ہے؟ ہے بھی کہ نہیں اور کون ان کی مدد کر رہا ہے۔‘

پوتن نے مزید کہا کہ یہ ’کاوش‘ ماسکو سٹیٹ یونیورسٹی کے سربراہ کی ہے ’جس کے پیچھے قطعی طور ہمارے اعلیٰ تعلیمی اداروں اور قانون کی درست خواہش کار فرما ہے کہ با صلاحیت لوگوں اور سائنس اور تعلیم سے اپنے صنعت کاروں کی کاروباری ضروریات کو پورا کیا جائے‘۔

واضح رہے کہ تیکونوا اور ورونٹسوا دونوں کو روسی ٹی وی پر مختلف مواقع پر روس کے ریاستی ٹی وی پر دکھایا جاتا رہا ہے لیکن صرف ان کی پیشہ وارانہ حیثیت اور بڑے کاروباری اداروں سے تعلق کی بنا پر تاہم کبھی ان کے خاندانی تعلقات کا کوئی تذکرہ نہیں کیا گیا۔

دوست و احباب کو تجویز کریں

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

16 − three =

Contact Us