جرمنی کی گرین پارٹی کی سربراہ انالینا بیربوک نے کہا ہے کہ جرمن حکومت کو عراق سے تمام فوجی دستے واپس بلا لینا چاہیيں۔ انہوں نے کہا کہ عراق میں ایرانی جنرل کی ہلاکت کے بعد صورت حال تیزی سے تبدیل ہوئی ہے اور امریکا اور ایران کے درمیان کشیدگی میں ڈرامائی اضافہ ہوا ہے۔
انالینا بیربوک کا کہنا ہے کہ ایسی صورت حال میں عراق میں تعینات جرمن فوجیوں کی سلامتی خطرے میں پڑ سکتی ہے اور ایسے میں عراق میں فوجیوں کی موجودگی ایک ’غیرذمہ دارانہ عمل‘ ہو گا۔ واضح رہے کہ جرمنی کے 27 فوجی ماہرین تاجی کے علاقے میں تعینات ہیں، جب کہ دیگر پانچ عراقی دارالحکومت میں ہیں، اس کے علاوہ نوے جرمن فوجی شمالی عراق میں کرد فورسز کی تربیت میں معاونت فراہم کر رہے ہیں۔