Shadow
سرخیاں
مغربی طرز کی ترقی اور لبرل نظریے نے دنیا کو افراتفری، جنگوں اور بےامنی کے سوا کچھ نہیں دیا، رواں سال دنیا سے اس نظریے کا خاتمہ ہو جائے گا: ہنگری وزیراعظمامریکی جامعات میں صیہونی مظالم کے خلاف مظاہروں میں تیزی، سینکڑوں طلبہ، طالبات و پروفیسران جیل میں بندپولینڈ: یوکرینی گندم کی درآمد پر کسانوں کا احتجاج، سرحد بند کر دیخود کشی کے لیے آن لائن سہولت، بین الاقوامی نیٹ ورک ملوث، صرف برطانیہ میں 130 افراد کی موت، چشم کشا انکشافاتپوپ فرانسس کی یک صنف سماج کے نظریہ پر سخت تنقید، دور جدید کا بدترین نظریہ قرار دے دیاصدر ایردوعان کا اقوام متحدہ جنرل اسمبلی میں رنگ برنگے بینروں پر اعتراض، ہم جنس پرستی سے مشابہہ قرار دے دیا، معاملہ سیکرٹری جنرل کے سامنے اٹھانے کا عندیامغرب روس کو شکست دینے کے خبط میں مبتلا ہے، یہ ان کے خود کے لیے بھی خطرناک ہے: جنرل اسمبلی اجلاس میں سرگئی لاوروو کا خطاباروناچل پردیش: 3 کھلاڑی چین اور ہندوستان کے مابین متنازعہ علاقے کی سیاست کا نشانہ بن گئے، ایشیائی کھیلوں کے مقابلے میں شامل نہ ہو سکےایشیا میں امن و استحکام کے لیے چین کا ایک اور بڑا قدم: شام کے ساتھ تذویراتی تعلقات کا اعلانامریکی تاریخ کی سب سے بڑی خفیہ و حساس دستاویزات کی چوری: انوکھے طریقے پر ادارے سر پکڑ کر بیٹھ گئے

امریکہ 52 اہم ایرانی مقامات کو نشانہ بنانے کے لیے تیار ہے

امریکی صدر ٹرمپ نے ٹوئٹر پر ایران کودھمکی دیے ہوئے کہا ہے کہ اگردنیا میں کہیں بھی امریکی فوجیوں یا تنصیبات پر حملے کیےگئے تو وہ اس کا نہایت تیزی سے اور سخت جواب دیتے ہوئے ایران میں 52 مقامات کو نشانہ بنائیں گے۔

یاد رہے کہ ایرانی القدس فورس کے کمانڈر قاسم سلیمانی کی ہلاکت کے بعد تہران کے ساتھ ممکنہ کشیدگی کے تناظر میں صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک ٹویٹ میں جمعے کو فضائی کارروائی میں جنرل سلیمانی کو ہلاک کرنے کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ 52 کا ہندسہ 1979 میں تہران میں امریکی سفارت خانے میں ایک سال تک یرغمال بنائے گئے امریکیوں کی نمائندگی کرتا ہے۔

امریکی صدر کا مزید کہنا تھا کہ ’امریکہ کے نشانے پر ایران کے اعلیٰ سطحی اور نہایت اہم مقامات ہیں، جو اس کے لیے ثقافتی اہمیت رکھتے ہیں۔ ایران خود بھی ہمارے نشانے پر ہے۔ ہمارا جواب انتہائی تیزی سے اور سخت ہو گا۔ امریکہ اب مزید خطرہ مول نہیں لے گا۔‘

اے ایف پی کے مطابق صدر ٹرمپ کا یہ بیان اس وقت سامنے آیا ہے جب عراق میں ایران نواز دھڑے ملک بھر میں امریکی تنصیبات کو نشانہ بنانے کے لیے دباؤ ڈال رہے ہیں۔ان دھڑوں نے عراقی فوج کو بھی کارروائی نہ کرنے کی صورت میں حملوں کی دھمکی دی ہے۔

دوسری جانب امریکہ کے ہوم لینڈ ڈپارٹمنٹ نے ایران کی جانب سے کسی ممکنہ حملے کے تناظر میں ایک جاری بولیٹن میں کہا کہ امریکہ میں کسی بھی قسم کے ایرانی حملے کا کوئی امکان نہیں ہے۔‘

دوست و احباب کو تجویز کریں

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

sixteen − nine =

Contact Us