امریکی نشریاتی ادارے کے مطابق امریکی سینٹرل کمانڈ کے ترجمان نے اعتراف کیا کہ جنرل سلیمانی کے قتل کے بعد ایران کے عراق میں امریکی فوجی اڈے الاسد ائیر بیس پر انتقامی میزائل حملے میں 11 امریکی فوجی زخمی ہوئے ان سروس ممبران کو محتاط ہوتے ہوئے جرمنی کے میڈیکل سینٹر اور کویت علاج کے لیے منتقل کیا گیا تھا۔ترجمان نے بتایا کہ ایرانی حملے کے بعد کئی امریکی فوجیوں کو سر پر چوٹ کے شبے میں امداد دی گئی جن میں سے کئی فوجیوں کو اب بھی طبی امداد دی جارہی ہے۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ یہ ایک طے شدہ طریقہ کار ہے کہ دھماکے کے نتیجے میں قریب موجود تمام افراد کی دماغی چوٹ جانچنے کے لیے ان کی ٹرامیٹک اسکریننگ کی جاتی ہے۔اور اگر محسوس ہوا کہ اسکریننگ پر بھیجے جانے والے فوجی اہلکار ڈیوٹی کے لیے فٹ ہیں تو انہیں عراق میں ہی تعینات کیے جانے کا امکان ہے۔ترجمان نے اس بات کی بھی تصدیق کی کہ ایران کے میزائل حملے میں کوئی امریکی فوجی ہلاک نہیں ہوا۔