ماحولیاتی تبدیلیوں کے منفی اثرات سے متاثر ہونے کے باعث ملک چھوڑ دینے والے افراد سیاسی پناہ کے دعوے کے حقدار ہوسکتے ہیں اور ان کی درخواست قابل توجہ ہونی چاہیے تا کہ انسانی زندگی کو تحفظ دیا جا سکے
تفصیلات کے مطابق اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کی کمیٹی نے پہلی مرتبہ یہ فیصلہ کیا ہے کہ ماحولیاتی تبدیلی کے منفی اثرات کے باعث فرار ہونے والے افراد سیاسی پناہ کے دعوے کے حقدار ہوسکتے ہیں۔ اس کمیٹی کے پینل نے یہ اعلان منگل کے روز کیا، تاہم انہوں نے کیریباتی کے پناہ گزینوں کے مقدمے کی درخواست کو خارج کر دیا۔ وسطی بحر اوقیانوس میں واقع چھوٹے سے ملک کیریباتی کے ایک رہائشی نے موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے جزیرے پر واقع اپنا گھر ڈوب جانے کے خدشے سے نیوزی لینڈ میں پناہ کی درخواست دی تھی۔ ویلنگٹن کی ایک عدالت نے سن 2015 میں یہ درخواست مسترد کرتے ہوئے ملک بدری کے احکامات جاری کیے تھے۔ اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کی کمیٹی کے اس فیصلے کا بظاہر کوئی قانونی اثر نہیں پڑے گا لیکن مستقبل میں پناہ کے متلاشی اس کا حوالہ دے سکیں گے۔