امریکہ کے ایوان نمائندگان کی امور خارجہ کمیٹی کے چیئرمین ایلیٹ اینگل نے مقبوضہ کشمیر کی ابتر صورتحال پر آئندہ چند ماہ میں کانگریس میں قرارداد لانے کا وعدہ کیا ہے۔ پاکستانی نیوز چینل جیونیوز کو دیئے گئے خصوصی انٹرویو میں ایلیٹ اینگل نے یقین دہانی کرائی کہ اس معاملے پر پردہ نہیں ڈالا جا سکتا۔
ایلیٹ اینگل نے بھارت کے چیف آف ڈیفنس اسٹاف کے اس بیان پر شدید ناپسندیدگی کا اظہار کیا کہ انتہا پسندی ختم کرنے کے نام پر کشمیری بچوں کو بھارتی کیمپوں میں ڈالنے کی پالیسی اپنانے پر غور کیا جا رہا ہے۔ مقبوضہ کشمیر میں لوگوں پر ڈھائے جانے والے مظالم کے سبب اموات اور ہزاروں افراد کی گرفتاریوں پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ایلیٹ اینگل نے تسلیم کیا کہ مقبوضہ کشمیر میں ایسی چیزیں ہو رہی ہیں جو اراکین کانگریس ہی نہیں دیگر افراد کے لیے بہت پریشان کُن ہیں۔
ایلیٹ اینگل نے کہا کہ بلاخر ہم ذیلی کمیٹی اور پھر کمیٹی کی سطح پر ان چیزوں کو دیکھیں گے اور اس قابل ہو جائیں گے کہ اسے ٹھیک کریں اور معاملے سے نمٹیں۔ایلیٹ اینگل نے واضح کیا کہ وہ نہیں سمجھتے کہ محض اپنا رخ موڑ کر ہم یہ ظاہر کر سکتے ہیں کہ کچھ نہیں ہو رہا، وہاں جو ہو رہا ہے اس پر بہت سے لوگوں کو تشویش ہے اور وہ ان معاملات کو بھارت کے سامنے اچھی طرح اٹھائیں گے۔
اس سوال پر کہ آیا کانگریس بھارت کو مجبور کرے گی کہ وہ پانچ اگست کا اقدام واپس لے، ایلیٹ اینگل نے کہا کہ ایسے واقعات میں کانگریس کو اہم کردار ادا کرنا چاہیے۔