Shadow
سرخیاں
مغربی طرز کی ترقی اور لبرل نظریے نے دنیا کو افراتفری، جنگوں اور بےامنی کے سوا کچھ نہیں دیا، رواں سال دنیا سے اس نظریے کا خاتمہ ہو جائے گا: ہنگری وزیراعظمامریکی جامعات میں صیہونی مظالم کے خلاف مظاہروں میں تیزی، سینکڑوں طلبہ، طالبات و پروفیسران جیل میں بندپولینڈ: یوکرینی گندم کی درآمد پر کسانوں کا احتجاج، سرحد بند کر دیخود کشی کے لیے آن لائن سہولت، بین الاقوامی نیٹ ورک ملوث، صرف برطانیہ میں 130 افراد کی موت، چشم کشا انکشافاتپوپ فرانسس کی یک صنف سماج کے نظریہ پر سخت تنقید، دور جدید کا بدترین نظریہ قرار دے دیاصدر ایردوعان کا اقوام متحدہ جنرل اسمبلی میں رنگ برنگے بینروں پر اعتراض، ہم جنس پرستی سے مشابہہ قرار دے دیا، معاملہ سیکرٹری جنرل کے سامنے اٹھانے کا عندیامغرب روس کو شکست دینے کے خبط میں مبتلا ہے، یہ ان کے خود کے لیے بھی خطرناک ہے: جنرل اسمبلی اجلاس میں سرگئی لاوروو کا خطاباروناچل پردیش: 3 کھلاڑی چین اور ہندوستان کے مابین متنازعہ علاقے کی سیاست کا نشانہ بن گئے، ایشیائی کھیلوں کے مقابلے میں شامل نہ ہو سکےایشیا میں امن و استحکام کے لیے چین کا ایک اور بڑا قدم: شام کے ساتھ تذویراتی تعلقات کا اعلانامریکی تاریخ کی سب سے بڑی خفیہ و حساس دستاویزات کی چوری: انوکھے طریقے پر ادارے سر پکڑ کر بیٹھ گئے

ادلب میں شامی فضائیہ کی کارروائی سے 33 ترک فوجی ہلاک

غیر ملکی میڈیا کے مطابق شام کے صوبے ادلب میں شامی فضائیہ کی کارروائی میں 33 ترک فوجی ہلاک ہوگئے۔ادلب کے گورنر نے شامی فضائیہ کی جانب سے فضائی کارروائی میں 33 ترک فوجیوں کی ہلاکت کی تصدیق کردی۔

واضح رہے کہ میڈیا رپورٹس کے مطابق حالیہ ہفتوں میں ترکی کی جانب سے ادلب میں ہزاروں فوجی تعینات کرنے کے بعد یہ ایک دن میں ترک فوجیوں کی ہلاکت کا سب سے بڑا واقعہ ہے۔

دوسری جانب برطانوی میڈیا کا کہنا ہے کہ شامی افواج کی کارروائی میں کئی ترک فوجیوں کے زخمی ہونے کی بھی اطلاعات ہیں جس سے ہلاکتوں کی تعداد بڑھ سکتی ہے۔

برطانوی میڈیا کے مطابق شامی فضائیہ کی کارروائی پرجوابی رد عمل دیتےہوئے ترکی نے شامی فوجیوں اور حکومتی اہداف پر انتقامی کارروائی کی اور خبردار کیا کہ شام میں اسے اپنے تمام اہداف کا علم ہے ۔ خیال رہے کہ روس کی حمایت سے شامی افواج ترک افواج کے حمایت یافتہ باغیوں کے زیر قبضہ صوبہ ادلب پر دوبارہ کنٹرول حاصل کرنے کی کوششیں کررہی ہیں۔

ادلب میں ترک فوجیوں کی ہلاکت کے بعد ترک صدر رجب طیب اردوان نے اہم سیکیورٹی اجلاس طلب کیا جو دو گھنٹے تک جاری رہا۔ جس میں شام پر جوابی کاروائی کا فیصلہ کیا گیا ۔ ترکی کے کمیونیکیشن ڈائریکٹر کا کہنا تھاکہ ترکی نے شامی حکومت کے اس طرح کے حملوں کا جواب دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ شامی حکومت کے تمام معلوم اہداف زمینی اور فضائی یونٹس کے نشانے پر ہیں۔

دوسری جانب اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل نے بڑھتی ہوئی کشیدگی پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے سیز فائر کا مطالبہ کیا ہے۔ امریکی محکمہ خارجہ نے بھی حملوں پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اپنے نیٹو کے اتحادی ترکی کا ساتھ دینے کا عندیہ دیا ہے۔امریکی محکمہ خارجہ نے شامی افواج کی کارروائی کو جرم قرار دیتے ہوئے اس کے فوری خاتمے کا بھی مطالبہ کیا۔

دوست و احباب کو تجویز کریں

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

five × one =

Contact Us