بھارت میں بڑے پیمانے پر مسلم کش فسادات کے باعث کینیڈا نے اپنے شہریوں کو بھارت جانے سے گریز کرنے کی ہدایات جاری کر دیں۔
کینیڈا کی حکومت کی جانب سے جاری کردہ حکم نامے میں کینیڈین شہریوں کو بھارت کے سفر خاص طور پر گجرات، پنجاب، راجستھان، اروناچل پردیش، آسام اور منی پور جانے سے گریز کرنے کہا گیا ہے ۔اس کے علاوہ کینیڈین حکومت نے اپنے شہریوں سے کہا ہے کہ پاکستان اور بنگلا دیش کی سرحدوں پرواقع بھارتی شہروں میں بھی جانے سے گریز کیا جائے۔
دوسری جانب برطانیہ کی اپوزیشن جماعت لیبر پارٹی کے سربراہ جیریمی کوربن نے پاکستانی نیوز چینل جیو نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بھارت میں جاری جان لیوا حملوں اور پرتشدد کارروائیوں پر صدمے کا شکار ہوں۔انہوں نے مزید کہا کہ اختلاف کرنا اور احتجاج کرنا عوام کا حق ہے، انسانی حقوق کا بین الاقوامی قانون مذہبی آزادی اور مساوی حقوق کی ضمانت دیتا ہے۔
جیریمی کوربن نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کسی بھی معاشرے میں کسی ایک اقلیت یا مذہبی گروپ کی بالادستی نہیں ہونی چاہیے، کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا معاملہ پہلے بھی اٹھایا اور آئندہ بھی اٹھاتا رہوں گا۔
واضح رہے کہ بھارت کے دارالحکومت نئی دہلی سمیت مختلف شہروں میں شہریت کے متنازع قانون کے خلاف احتجاج جاری ہے، اس دوران ہونے والے فسادات میں اب تک42 افراد ہلاک اور 200 سے زائد زخمی ہو چکے ہیں جبکہ حکومت کے ایما پرمسلمانوں کی املاک کو جلانے اور توڑ پھوڑ کی کاروائیاں بھی کی جارہی ہیں۔