ترکی اسرائیل کو طبی ساز و سامان اور لوازمات فراہم کرے گا جس میں چہرے کے ماسک، حفاظتی لباس اور جراثیم سے پاک دستانے شامل ہوں گے۔ یہ اقدام کرونا وائرس کے سبب پھیلی ہوئی وبا کی روک تھام کے لیے تل ابیب کی مدد کرنے کے لیے ہے۔یاد رہے کہ اسرائیل میں اب تک کرونا وائرس کے 9000 کے قریب کیسوں کی تصدیق ہوئی ہے۔ ان میں 50 سے زیادہ افراد فوت ہو چکے ہیں۔
واضح رہے کہ ترکی کی حکومت نے “انسانی” وجوہات کی بنیاد پر اسرائیل کو طبی ساز و سامان فروخت کرنے کی منظوری دی ہے۔ اس بات کی بھی توقع کی جا رہی ہے کہ اسرائیل ترکی کی جانب سے طبی ساز و سامان کی اسی نوعیت کی ایک کھیپ بنا روک ٹوک فلسطینی اتھارٹی تک پہنچنے کی اجازت دے گا۔ بلومبرگ ویب سائٹ کے مطابق یہ بات ترکی کے ایک اعلیٰ عہدے دار نے بتائی۔عہدے دار نے بتایا کہ ان کا ملک آئندہ چند روز کے دوران فلسطینیوں کے لیے طبی امداد کا عطیہ دے گا۔
تاہم ابھی یہ کہنا قبل از وقت ہے کہ عالمی وبا کے دوران انقرہ کا تل ابیب کے ساتھ یک جہتی کا اظہار ترکی اور اسرائیل کے درمیان کشیدہ تعلقات کو بہتر بنانے کا راستہ کھول دے گا۔
مذکورہ ترک عہدے دار کے مطابق آئندہ جمعرات کے روز اسرائیل کے 3 طیارے ترکی کے جنوب میں واقع انجرلک فوجی اڈے پر اتریں گے۔ ان طیاروں کے ذریعے طبی ساز و سامان اسرائیل منتقل کیا جائے گا۔
یاد رہے کہ سال 2003 میں رجب طیب اردگان کے اقتدار میں آنے سے پہلے انقرہ اسلامی دنیا میں اسرائیل کا قریب ترین دوست تھا۔ اس کی وجہ دونوں ملکوں کے درمیان مضبوط عسکری تعاون بیان کی جاتی ہے۔