جرمنی کی ملٹری کاؤنٹر انٹیلیجنس ایجنسی کی جانب سے تیار کردہ سالانہ رپورٹ برائے 2019 ء کا جو ابتدائی مسودہ تیارکیا گیا اس میں مشرق وسطیٰ کے نقشے میں اسرائیل کے ریاستی وجود کا کوئی پتا نہیں چلتا تھا کیونکہ اسرائیل کے ریاستی علاقے کو بھی اسی رنگ میں دکھایا گیا تھا، جس میں اسرائیل کے ہمسایہ عرب ملک اردن کو۔
وفاقی دارالحکومت برلن میں جمعرات سات مئی کو ایم اے ڈی کے سربراہ کرسٹوف گرام کی طرف سے بتایا گیا کہ ایسا ہونا ایک غلطی تھا، جس پر یہ خفیہ ادارہ معذرت چاہتا ہے۔ادارے کے سربراہ نے کہا، ”یہ ایک غلطی تھی، جس کی فوری طور پر اصلاح کر دی گئی تھی اور اس بارے میں باقاعدہ داخلی چھان بین بھی کی گئی تھی۔‘‘
فیڈرل آرمی کی اس کاؤنٹر انٹیلیجنس ایجنسی کے سربراہ نے بتایا، ”داخلی چھان بین کے نتائج کے مطابق یہ غلطی ناکافی کوالٹی کنٹرول اور متعلقہ اہلکاروں کی طرف سے مکمل توجہ کے فقدان کا نتیجہ تھی، نہ کہ کوئی ایسا دانستہ اقدام جسا کے پیچھے کوئی سیاسی سوچ یا نیت کار فرما رہی ہو۔‘‘
کرسٹوف گرام نے کہا کہ انہیں اس غلطی پر بہت افسوس ہے اور وہ معذرت چاہتے ہیں۔‘‘ گرام نے زور دے کر کہا کہ ایم اے ڈی کے فرائض میں یہ بھی شامل ہے کہ وفاقی جرمن فوج میں کسی بھی طرح کی ممکنہ سامیت دشمنی اور انتہا پسندانہ رجحانات کا پتا چلا کر ان کے تدارک کو یقینی بنایا جائے۔