امریکی وزیر خارجہ کے دورہ اسرائیل کے بعد چینی سفیر کی پر اسرار موت نے کئی سوالات کو جنم دےدیا ہے ۔ واضح رہے کہ اسرائیل کے دارلحکومت تل ابیب میں چینی سفیر ڈو وائی اپنے کمرے میں مردہ حالت میں پائے گئے ۔
اسرائیل نے اسے طبعی موت قرار دیا ہے مگر آزاد ذرائع سے ملی معلومات نے چند شکوک وشبہات کو جنم دیا ہے ۔چینی سفیر نے چند روز پہلے اپنا میڈیکل چیک اپ کرایا تھا جس میں دل کا کوئی مسئلہ نہیں پایا گیا ۔14 مئی کوچینی سفیر ڈو وائی نے چین اور فلسطین کے طبی ماہرین کے ساتھ ایک ویڈیو کانفرنس بھی کی تھی۔
جبکہ ا سرائیلی حکومتی ذرائع کے مطابق دل کا دورہ پڑنے سے سفیر کی موت ہوئی ہے۔ البتہ کچھ ماہرین نے زہر کا خدشہ ظاہر کیا ہے کیونکہ اسرائیلی خفیہ ایجنسی موساد اپنے مخالفین کو زہر دے کر مارنے کے حوالے سے مشہور ہے
نامعلوم وجوہات کے باعث اچانک انتقال کر جانے والے اس چینی سفیر نے ابھی دو روز قبل ہی امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو کے ایک بیان کی شدید مذمت کی تھی۔ مائیک پومپیو نے یہ بیان اپنے حالیہ دورہ اسرائیل کے دوران دیا تھا۔ اس بیان میں امریکی وزیر خارجہ نے اسرائیل میں چین کی طرف سے کی جانے والی بھاری سرمایہ کاری کی مذمت کی تھی اورساتھ ہی بیجنگ حکومت پر یہ الزام بھی لگایا تھا کہ وہ چینی شہر وُوہان سے پھوٹ کر ایک عالمی وبا بن جانے والی بیماری کووِڈ انیس کے بارے میں معلومات چھپانے کی مرتکب ہو رہی تھی۔
واضح رہے کہ چینی سفیر کی موت کا واقعہ امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو کے دورہ اسرائیل کے دو دن بعد ہوا ہے اور سفیر نے اس دورے کے دوران امریکا کی جانب سے اسرائیل میں چینی سرمایہ کاری پر تحفظات اور کورونا وبا سے متعلق چین کی جانب سے معلومات چھپانے کے بیان پر اظہار مذمت بھی کیا تھا۔مصدقہ اطلاعات کے مطابق امریکی وزیرِ خارجہ مائیک پومپو کے دورہ اسرائیل کے بعد چینی سفیر اپنے کمرے میں مردہ پائے گئے
چینی سفارت خانے کی ویب سائٹ کے مطابق 57 سالہ ڈو وئ کو فروری میں اسرائیل کا سفیر مقرر کیا گیا تھا، اس سے قبل وہ یوکرائن میں بھی سفارتی ذمے داریاں ادا کرچکے ہیں۔