روسی سینیٹرالیکسی پوشکوف نے امریکہ کوخبردار کیا ہے کہ اگر جرمنی میں موجود امریکی ایٹم بموں کو پولینڈ منتقل کیا گیا تو ماسکو واشنگٹن تعلقات بڑے بحران کا شکار ہو سکتے ہیں۔
بلغارین ملٹری ویب سائٹ کے مطابق روسی سینیٹر الیکسی پوشکوف نے اتوار کے روز اپنے ایک بیان میں واشنگٹن کو دھمکی دیتے ہوئے کہا کہ امریکی اور پولش سیاستدانوں کو انیس سو باسٹھ کے بحران کیربیئن کو ذہن میں رکھنا چاہیے۔
واضح رہے کہ انیس سو باسٹھ میں سابق سوویت یونین نے کیوبا میں اپنے ایٹمی میزائل نصب کیے تھے جس کے بعد امریکہ اور روس کے درمیان کشیدگی میں خطرناک حد تک اضافہ ہوگیا تھا۔ الیکسی پوشکوف نے کہا کہ لگتا ہے کہ موجودہ امریکی حمکرانوں کو اس واقعے کا علم نہیں ہے یا اسے بھول گئے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ میں واضح کردینا چاہتا ہوں کہ پولینڈ میں امریکی ایٹمی ہتھیاروں کی تنصیب بھی کیربیئن بحران جیسا بحران پیدا کر سکتی ہے۔ جبکہ وارسا میں متعین امریکی سفیر نے اپنے ٹوئٹ میں کہا تھا کہ اگر جرمنی اپنے ایٹمی ہتھیاروں میں کمی اور نیٹو کو کمزرو کرنے کوشش کرتا ہے تو نیٹو کے مشرقی اتحادی کی حثیت سے پولینڈ ہمارے ایٹمی ہتھیاروں کو اپنے ہاں جگہ دینے کے لیے تیار ہوگا۔
خیال رہے کہ جرمنی انیس سو پچاس سے امریکہ کے درجنوں ایٹمی ہتھیاروں کو اپنے ہاں شیلٹر فراہم کر رہا ہے جن میں کم سے کم بیس بی۔ اکسٹھ قسم کے خطرناک ایٹم بم بھی شامل ہیں