انسانی حقوق کے عالمی ادارے نے یونان میں موجود شامی مہاجرین کی خیمہ بستی کو حاملہ خواتین کے لیے انتہائی خطرناک قرار دے دیا ہے۔ ادارے کا کہنا ہے کہ کورونا وباء کے زور کے دوران 6000 افراد کے گنجائش والی جگہ پر 33،000 افراد کا قیام کسی بھی وقت انسانی المیے کا باعث بن سکتا ہے۔
ادارے کی اہم ذمہ دار اور مہاجرین پر تحقیق کی ماہر ہیلری مارگولیس کا کہنا ہے کہ یونانی حکومت نے خیمہ بستی میں بنیادی سہولیات کی وعدہ کیا تھا تاہم کسی قسم کا عمل نہیں کیا گیا۔ صورتحال خیموں میں مقیم افراد خصوصاًحاملہ خواتین کے لیے انتہائی تشویشناک ہے۔
دوسری جانب یونان نے ملک میں کورونا وباء کو کسی حد تک زیر دست کرنے کے بعد تالہ بندی میں نرمی کی ہے تاہم انتہائی مشکل حالات میں رہنے والے شامی مہاجرین کے لیے خیموں میں بند رہنے کی پابندی7 جون تک بڑھا دی گئی ہے۔
انسانی حقوق کے ادارے نےیونان پر زور دیا ہے کہ خیمہ بستیوں میں تمام عالمی معیارات کو یقینی بنایا جائے۔