اتوار, جنوری 5 https://www.rt.com/on-air/ Live
Shadow
سرخیاں
برطانوی شاہی بحریہ میں نشے اور جنسی زیادتیوں کے واقعات کا انکشاف، ترجمان کا تبصرے سے انکار، تحقیقات کی یقین دہانیتیونسی شہری رضا بن صالح الیزیدی کسی مقدمے کے بغیر 24 برس بعد گوانتانوموبے جیل سے آزادمغربی طرز کی ترقی اور لبرل نظریے نے دنیا کو افراتفری، جنگوں اور بےامنی کے سوا کچھ نہیں دیا، رواں سال دنیا سے اس نظریے کا خاتمہ ہو جائے گا: ہنگری وزیراعظمامریکی جامعات میں صیہونی مظالم کے خلاف مظاہروں میں تیزی، سینکڑوں طلبہ، طالبات و پروفیسران جیل میں بندپولینڈ: یوکرینی گندم کی درآمد پر کسانوں کا احتجاج، سرحد بند کر دیخود کشی کے لیے آن لائن سہولت، بین الاقوامی نیٹ ورک ملوث، صرف برطانیہ میں 130 افراد کی موت، چشم کشا انکشافاتپوپ فرانسس کی یک صنف سماج کے نظریہ پر سخت تنقید، دور جدید کا بدترین نظریہ قرار دے دیاصدر ایردوعان کا اقوام متحدہ جنرل اسمبلی میں رنگ برنگے بینروں پر اعتراض، ہم جنس پرستی سے مشابہہ قرار دے دیا، معاملہ سیکرٹری جنرل کے سامنے اٹھانے کا عندیامغرب روس کو شکست دینے کے خبط میں مبتلا ہے، یہ ان کے خود کے لیے بھی خطرناک ہے: جنرل اسمبلی اجلاس میں سرگئی لاوروو کا خطاباروناچل پردیش: 3 کھلاڑی چین اور ہندوستان کے مابین متنازعہ علاقے کی سیاست کا نشانہ بن گئے، ایشیائی کھیلوں کے مقابلے میں شامل نہ ہو سکے

ایران: جہالت ایک اور بیٹی کو کھا گئی، مغربی میڈیا نے تعلق اسلام سے جوڑ دیا

ایران میں پسند کی شادی کے لیے گھر سے بھاگنے پر باپ نے 14 سالہ بیٹی کو گلا کاٹ کر قتل کر دیا۔ ایرانی خبر ایجنسیوں کے مطابق قتل کے جرم میں پولیس نے ملزم کو گرفتار کر لیا ہے اور اس نے جرم کا اعتراف بھی کیا ہے۔

ایرانی ذرائع ابلاغ میں شائع ہونے والی خبروں کے مطابق 14 سالہ رومینا اشرفی کی 35 سالہ لڑکے سے دوستی تھی اور وہ شادی کرنا چاہتے تھے، تاہم گھر والے اس پر راضی نہ تھے جس پر لڑکی دوست کے ساتھ گھر سے بھاگ گئی۔

گھر والوں کی شکایت پر پولیس نے دونوں کو تلاش کر کے اپنے اپنے گھروں میں واپس بھیج دیا۔ تاہم موقع پاتے ہی باپ نے سوتے ہوئے جوان بیٹی کو قتل کر دیا۔ واقعے پر ایران بھر سے شدید رد عمل سامنے آ رہا ہے۔ اور سماجی میڈیا پر بھی رومینا اشرفی کے نام سے بحث جاری ہے۔

واقع کو مغربی میڈیا میں اسلامی روایات سے جوڑ کر جہاں بغض اسلام کا اظہار کیا جا رہا ہے وہاں استشراقیت بھی پھیلائی جا رہی ہے۔

بی بی سی اردو نے اپنے روائیتی اسلام اور مشرق دشمنی بیانیے سے کام لیتے ہوئے ایران میں بیٹیوں کے قتل کی جہالت پر مبنی واقعات کو اسلامی قانون سے جوڑا ہے۔ خبر میں بی بی سی نے لکھا ہے کہ “ایران میں اسلامی قانون کے تحت غیرت کے نام پر بچوں کا قتل یا ان پر تشدد کرنے والا شخص اگر باپ یا گھر کا کوئی فرد ہو تو اس کے خلاف کارروائی میں نرمی برتی جاتی ہے”۔ جبکہ ان واقعات کا یا ان کے خلاف قوانین کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

جہالت کے ایسے واقعات مغربی ممالک میں ہونے پر انہیں کسی تہذیب کے ساتھ نہیں جوڑا جاتا، تاہم اسلامی ممالک میں انہیں اسلام دشمنی کے لیے بھرپور استعمال کیا جاتا ہے، جو اس مسئلے کے حل میں ایک بڑی رکاوٹ ہے۔

دوست و احباب کو تجویز کریں

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

14 + 4 =

Contact Us