Shadow
سرخیاں
پولینڈ: یوکرینی گندم کی درآمد پر کسانوں کا احتجاج، سرحد بند کر دیخود کشی کے لیے آن لائن سہولت، بین الاقوامی نیٹ ورک ملوث، صرف برطانیہ میں 130 افراد کی موت، چشم کشا انکشافاتپوپ فرانسس کی یک صنف سماج کے نظریہ پر سخت تنقید، دور جدید کا بدترین نظریہ قرار دے دیاصدر ایردوعان کا اقوام متحدہ جنرل اسمبلی میں رنگ برنگے بینروں پر اعتراض، ہم جنس پرستی سے مشابہہ قرار دے دیا، معاملہ سیکرٹری جنرل کے سامنے اٹھانے کا عندیامغرب روس کو شکست دینے کے خبط میں مبتلا ہے، یہ ان کے خود کے لیے بھی خطرناک ہے: جنرل اسمبلی اجلاس میں سرگئی لاوروو کا خطاباروناچل پردیش: 3 کھلاڑی چین اور ہندوستان کے مابین متنازعہ علاقے کی سیاست کا نشانہ بن گئے، ایشیائی کھیلوں کے مقابلے میں شامل نہ ہو سکےایشیا میں امن و استحکام کے لیے چین کا ایک اور بڑا قدم: شام کے ساتھ تذویراتی تعلقات کا اعلانامریکی تاریخ کی سب سے بڑی خفیہ و حساس دستاویزات کی چوری: انوکھے طریقے پر ادارے سر پکڑ کر بیٹھ گئےیورپی کمیشن صدر نے دوسری جنگ عظیم میں جاپان پر جوہری حملے کا ذمہ دار روس کو قرار دے دیااگر خطے میں کوئی بھی ملک جوہری قوت بنتا ہے تو سعودیہ بھی مجبور ہو گا کہ جوہری ہتھیار حاصل کرے: محمد بن سلمان

بروز پیر 13جولائی ، کشمیریوں کا یومِ شہدا منانے کا اعلان

دنیا بھر میں مقیم کشمیری 13 جولائی 1931ء کے شہدا کی یاد میں پیر کو یوم شہدا منائیں گے۔

مقبوضہ کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس نے کشمیری عوام سے مقبوضہ وادی میں مکمل ہڑتال کی اپیل کی ہے۔

ڈوگرہ مہاراجہ کی فوج نے 13 جولائی 1931ء کو انتہائی المناک اور انسانیت سوز واقعہ رقم کرتے ہوۓ 22 کشمیریوں کو شہید کر دیا تھا۔ اس وقت کے حریت پسند عبدالقدیر نے کشمیری عوام کو ڈوگرہ حکومت کے خلاف متحد ہونے کو کہا تھا۔ 13 جولائی 1931ء کو عبدالقدیر کے خلاف عدالتی کارروائی کے دوران سرینگر میں سینٹرل جیل کے باہر نماز ظہر کے وقت ایک نوجوان نے اذان شروع کی لیکن مہاراجا کے سپاہیوں نے اس کو گولی مار کر شہید کر دیا۔ یہ شائد تاریخ کی واحد اذان تھی جسکی تکمیل تک بائیس نوجوانوں نے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کر دیا۔
ڈوگرہ حکومت کی فوج کے ہاتھوں 22 کشمیری نوجوانوں کی شہادت تاریخ کا ناقابلِ فراموش واقعہ ہے۔

دوست و احباب کو تجویز کریں

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

two × two =

Contact Us